روزہ دار کے لئے ناک کے قطروں کا حکم...

Egypt's Dar Al-Ifta

روزہ دار کے لئے ناک کے قطروں کا حکم

Question

ت سال ٢٠٠٣ مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو حسب ذیل سوال پر مشتمل ہے:

میں ناک کی سخت الرجی کا مریض ہوں، اس کی سختی کو کم کرنے کےلئے میں چھہ سال سے ناک کے قطروں کا استعمال کرتا ہوں.

دشواری رمضان شریف میں پیش آتی ہے، کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ یہ روزہ توڑنے والی چیزوں میں سے ہے، لیکن دشواری یہ ہے کہ اگر میں اس کا استعمال نہ کروں تو مجھے سخت نزلہ اور درد سر لاحق ہو جاتا ہے، میں پچھلے سال ایک پرائیویٹ یونیورسیٹی میں پڑھتا تھا اور میں اس کے استعمال پر مجبور ہوا، میں نے یہ کوشش کی کہ گلے تک نہ پہونچ پائے لیکن پھر بھی میں اس کا مزہ گلے میں محسوس کرتا تھا.

میں اپنے اس عمل کے بارے میں شرعی حکم جاننا چاہتا ہوں اور میرے روزوں کی حالت کے بارے میں تشفی چاہتا ہوں؟

Answer

جب مذکورہ قطرہ گلے تک پہونچ گیا تو اس روز کا روزہ فاسد ہو گیا، اس کے بدلے میں ایک دن کی قضا آپ پر واجب ہے.

امید ہے کہ سوال میں وارد مسئلے کا جواب مذکورہ بالا بیان سے حاصل کرلیا جائیگا.

باقی اللہ سبحانہ و تعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.
 

Share this:

Related Fatwas