ہوائی جہاز میں افطاری کا وقت

Egypt's Dar Al-Ifta

ہوائی جہاز میں افطاری کا وقت

Question

سال ٢٠٠٩ء مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو حسب ذیل سوال پر مشتمل ہے:

ہم مصری ہوائی جہاز کے ذریعے مصر سے کينڈا آئے، ہمیں ایک عالم صاحب نے روزہ رکھنے کا فتویٰ دیا جبکہ ہوائی جہاز کو تقریبا گیارہ گھنٹوں کی پرواز کرنی تھی، ہم لوگ دوپہر ایک بجے سوار ہوئے اور مصری وقت کے مطابق افطاری کی لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہم نے افطاری تو کر لی ليكن سورج غروب نہیں ہوا تھا بلکہ پرواز کے اختتام پر سورج غروب ہوا، یعنی گیارہ گھنٹے بعد، میں نے ہوائی جہاز کے عملہ میں سے ایک ملازم کے ساتھ وعدہ کیا کہ اس مسئلے میں میں انہیں آپ کے فتویٰ سے روشناس کراؤنگا، اس لئے اس مسئلے میں آپ کی کیا رائے ہے؟

Answer

فضا میں روزہ دار کو اسی وقت افطاری کرنی چاہئے جب اس کے ہاں اس خطے میں جہاں پر وہ موجود ہو سورج غروب ہو جائے، اس کو اپنے ملک کے وقت کے مطابق یا جس ملک سے گذر رہا ہو اس کے مطابق افطاری نہیں کرنی چاہئے بلکہ جب سورج اس کے نزدیک مکمل غروب ہو جائے تبہى افطاری کرے.
اگر سفر اور اس کی زائد مشقت کی وجہ سے روزہ جاری رکھنا اس کےلئے باعث مشقت ہو تو روزہ توڑ دے، واضح رہے کہ مشقت کی وجہ سے روزہ توڑے نہ کہ دن ختم ہونے کی وجہ سے ،اور اگر وہ اس وقت روزہ توڑ دیتا ہے تو اسے اس دن کے بدلے میں ایک دن روزہ رکھنا پڑے گا، واضح رہے جہازران جو اصلی ملک یا پرواز کے دوران حالیہ ملک کے مطابق اعلان کرتے ہیں اور خود اپنے پاس سورج غروب ہونے کی رعایت نہیں کرتے ہیں شرعی لحاظ سے یہ امر درست نہیں ہے.
معلوم رہے کہ ايک حالت ايسى بهى ہوتى ہے کہ سورج غروب ہو جاتا ہے اور پھر دوبارہ جہاز کی تیزی کی وجہ سے مغرب کی طرف سے نمودار ہو جاتا ہے، اس حالت میں روزہ دار پہلے غروب کے وقت ہی افطاری کر لے گا اور سورج کے دوبارہ نکلنے کی پرواہ نہیں کرےگا.

باقی اللہ سبحانہ و تعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.
 

Share this:

Related Fatwas