چندے کے مال سے میت کی طرف سے حج کرن...

Egypt's Dar Al-Ifta

چندے کے مال سے میت کی طرف سے حج کرنا

Question

سال ٢٠٠٤ مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو حسب ذیل سوال پر مشتمل ہے:

اس متوفی عورت جس نے کوئی چیز وراثت میں نہ چھوڑی ہو اگر اس كى طرف سے اس کی سگی بہن اس کے بیٹے کے مال سے حج ادا کرے تو كيا یہ جائز ہے ، واضح رہے کہ اس بیٹے نے حج نہیں کیا ہے اور یہ بھی واضح رہے کہ متوفی کی اس سگی بہن نے حج کر لیا ہے.

تو کیا اس متوفی عورت کےلئے اس کے بیٹے کے مال سے جس نے ابھی حج نہیں کیا ہے حج ادا کرنا جائز ہے یا نہیں؟

Answer

سوال میں وارد صورت کے پیش نظر کہ متوفی عورت کی بہن نے اس سے پہلے خود حج ادا کرلیا ہے اگر وہ اپنی فوت شدہ بہن کی طرف سے پھرحج کرے تو شرعی لحاظ سے اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے، اگر چہ مال اس مرحوم عورت کے بیٹے کا ہی کیوں نہ ہو اگر اس بیٹے نے یہ مال اسى غرض سے صدقہ كيا ہو کہ اس کی خالہ اس کی والدہ کی طرف سے حج کرے ، بیٹے کا خود حج نہ کرنا اس کی ممانعت کا سبب نہیں بن سکتا.

اوپر سوال میں وارد صورتحال کا جواب مذکورہ بالا بیان سے حاصل کر لیا جائے.

باقی اللہ سبحانہ و تعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.
 

Share this:

Related Fatwas