حالت سفر میں جمعہ کی امامت اور خطاب...

Egypt's Dar Al-Ifta

حالت سفر میں جمعہ کی امامت اور خطابت کرنا

Question

جس نے حالت سفر میں جمعہ کا خطبہ دیا ۔ نماز جمہ کی امامت بھی کروائی اس کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی رسول اللہ و آلہ وصحبہ و من والاہ۔۔۔ وبعد:نمازِ جمعہ ہر اس شخص پر فرضِ عین ہے جو آزاد ہو، مکلف ہو ، مقیم ہو اور صحت مند ہو۔ پس مسافر پر نماز جمعہ فرض نہیں ہے،امام بیہقی اور امام دار قطنی نے سیدنا جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث  مبارکہ روایت کی  ہے : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو بھی اللہ تعالی اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے تو جمعہ کے دن  سوائے مریض ، مسافر ، عورت ، بچے اور غلام کے اس پر نمازِ جمعہ فرض ہے ۔ پس جو تفریح طبع یا تجارت کی وجہ سے اس سے بے نیاز ہوگیا تو اللہ تعالی بھی اس سے بے نیاز ہو جائے گا، بے شک اللہ تعالی غنی اور ہر قسم کی تعریف کے لائق ہے۔ "

امام سرخسی رحمہ اللہ فرماتےہیں: اس کا معنی یہ ہے کہ مسافر کو شہر کی طرف جانے اور نماز جمعہ کیلئے مسجد میں حاضر ہونے میں مشقت ہوتی ہے اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ اس کے سامان کی حفاظت کرنے والا بھی کوئی نہیں ہوتا ، اور کبھی اپنے ساتھیوں سے پیچھے رہ جاتا ہے، تو اس حرج اور مشقت  کو دور کرنے کیلئے شریعت مطہرہ نے اس سے نمازِ جمعہ کے فرض کو ساقط کر دیا ہے۔([1])

لیکن اس پر نماز جمعہ واجب نہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ اس کیلئے پڑھنا جائز نہیں ہے، اور  اگر پڑھ لی تو نماز صحیح نہیں ہو گی۔ بلکہ مسافر کا نماز جمعہ کیلئے مسجد جانا صحیح ہے۔ اس کیلئے نماز جمعہ کی امامت کرانا بھی جائز ہے ، اگرچہ اس پر واجب نہیں ہے۔

امام تمرتاشی حنفی رحمہ اللہ " تنویر الابصار " میں فرماتے ہیں: نماز جمعہ میں امامت ہر اس شخص کی صحیح ہو گی جس کی دوسری نمازوں میں امامت صحیح ہوتی ہے۔ پس مسافر ، غلام اور مریض کیلئے امامت کرانا جائز ہے۔([2])

امام مرغینانی حنفی فرماتے ہیں: مسافر ، عورت ، مریض ، غلام اور نابینا پر نماز جمعہ واجب نہیں ہے۔ اگر مسجد میں حاضر ہو کر لوگوں کے ساتھ نماز جمعہ ادا کرتے ہیں ہو تو فرض نماز کیلئے کافی ہو جائے گا۔ کیونکہ انہوں نے اس ذمہ داری کا بوجھ اٹھا لیا ہے پس وہ روزہ دار مسافر کی طرح ہو جائیں گے۔ اور مسافر ، غلام اور مریض کیلئے نماز جمعہ کی امامت کرانا بھی جائز ہے ۔ کیونکہ ان کیلئے نماز جمعہ چھوڑنے کی رخصت تھی لیکن جب وہ نماز کیلئے مسجد آگئے ہیں تو ان کی طرف سے فرض ہی ادا ہو گا۔([3])

امام ابن قدامہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: امام اعظم ابو حنیفہ اور امام شافعی رحمھما اللہ فرماتے ہیں: غلام اور مسافر کا نماز جمعہ کی امامت کرانا جائز ہے ۔ مسافر کے بارے میں امام مالک رحمہ اللہ نے بھی ان کی موافقت کی ہے اور امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ سے یہ منقول ہے کہ غلاموں اور مسافروں کی امامت کے ساتھ بھی نماز جمعہ صحیح ہوجاتی ہے کیونکہ وہ بھی مرد ہیں جن کا نماز جمعہ ادا کرنا صحیح ہے۔([4])

اللہ تعالی اعلم بالصواب

 


[1] المبسوط  2/22 ط۔ دار المعرفۃ
[2] رد المحتار1/548 ط۔ احیاء التراث
[3] الھدایۃ شرح بدایۃ المبتدی 1/83 ط۔ المکتبۃ الاسلامیۃ
[4] المغنی 2/197 ط۔ دار الکتاب العربی
Share this:

Related Fatwas