غیر اسلامی ملک کی شہریت لینے کا حکم
Question
سائل مراکش کا عربی مسلمان ہے اور اپنے بیوی اور سات بچوں کے ساتھ فرانس میں قیام کرنا اس کے مقدر میں لکھا تھا کیونکہ وہ فرانس میں ہی روزی کماتا ہے۔ فرانس کے لوگوں کی طرح حقوق اور فوائد حاصل کرنے کیلئے اسے اپنے خاندان کے ساتھ اس ملک کی شہریت لینا ضروری ہے۔ سائل کی گزارش یہ ہے کہ اس پر شرعی حکم بیان کیا جائے کہ اس کیلئے اور اس کے خاندان کیلئے فرانس کی شہریت لینا حلال ہے یا حرام ؟
Answer
مسلمان کا غیر اسلامی ملک کی شہریت لینا، جب ضرورت کا تقاضا ہو ، یہ شہریت اس کے دین پر اثرانداز بھی نہ ہو ، اس کے عقیدے سے بھی نہ ٹکرائے، اس کے دینی امور سرانجام دینے میں حائل بھی نہ ہو اور نہ ہی خاندان کے افراد کے عقائد پر اثرانداز ہو تو اس حالت میں یہ شہریت لینا شرعا جائز ہے۔
اس بنا پر ہم مذکورہ سوال میں سائل کو کہیں گے کہ تیرا اور تیرا خاندان کا فرانس کی شہریت لینے میں شرعا کوئی ممانعت نہیں ہے تاکہ آپ اور آپ کا خاندان جائز حقوق سے محروم نہ ہوں، جب تک یہ شہریت اسلامی عقیدے پر اثرانداز نہ ہو اور اسلامی فرائض و واجبات کو مکمل طریقے سے ادا کرنے میں مانع نہ ہو۔
ہاں اگر یہ شہریت آپ کے عقیدے سے ٹکرائے اور شرعی امور کو سرانجام دینے میں مانع ہو تو اس صورت میں جائز نہیں ہوگی۔