سورج اور چاند گرہن کی نماز ادا کرنے...

Egypt's Dar Al-Ifta

سورج اور چاند گرہن کی نماز ادا کرنے کا طریقہ

Question

سورج اور چاند گرہن کی نماز ادا کرنے کا طریقۂ کار کیا ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد !سورج اور چاند گرہن کی نماز ادا کرنا نبی اکرم ﷺ کی سنت مطہرہ ہے؛ ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: '' إنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللهِ، لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَصَلُّوا '' متفق عليه۔ یعنی سورج اور چاند اللہ تعالی کی نشانیوں میں دو نشانیاں ہیں، انہیں نہ کسی کی موت سے گرہن لگتا ہے اور نہ ہی کسی کی زندگی سے؛ پس جب تم اسے ( گرہن ) دیکھو تو نماز پڑھا کرو۔

'' كسوف  '' سورج گرہن کو اور '' خسوف '' چاند گرہن کو کہتے ہیں، اس کی دو رکعتیں ہوتی ہیں؛ ہر رکعت میں دو قیام اور دو قراءتیں ہوتی ہیں اور جو سورتِ فاتحہ اور اس کے علاوہ کسی بھی سورت پر مشتمل ہوں گی،اور ہر رکعت میں دو رکوع اور دو سجدے ہوتے ہیں۔

اس کا بہترین طریقہ یہ ہے: سب سے پہلے تکبیر تحریمہ کہے پھر افتتاحی دعا پڑھے، پھر تعوذ و تسمیہ پڑھ کر سورتِ فاتحہ پڑھے اور سورۃِ بقرۃ یا اس جیسی لمبی سورت پڑھے پھر لمبا رکوع کرے جس میں سو آیات جتنی تسبیح پڑھے پھر رکوع سے اٹھ کراعتدال کے ساتھ تسبیح و تحمید پڑھے پھر دوبارہ سورتِ فاتحہ اور دوسری سورت جو پہلی قرات سے چھوٹی ہو پڑھے جیسے سورتِ آل عمران یا اس کے برابر کوئی سورت۔ پھر لمبا رکوع کرے جو پہلے سے چھوٹا ہو پھر رکوع سے اٹھ کر تسبیح و تحمید پڑھے جو اعتدال سے زیادہ نہ ہو۔ پھر دو طویل سجدے کرے دو سجدوں کے درمیانی جلوس کو طول دے اور پھر دوسری رکعت کیلئے کھڑا ہو جائے اور اسے بھی پہلی رکعت کی طرح ہر رکن کو دو بار ادا کرے لیکن ہر رکن پہلی بار دوسری بار کی نسبت طویل ہونا چاہیے۔ پھر تشھد پڑھے اور سلام پھیر دے۔

چاند گرہن میں جہری قراءت ہوگی کیونکہ یہ رات کی نماز ہے اور سورج گرہن میں خفی قراءت ہوگی کیونکہ یہ دن کی نماز ہے۔

والله سبحانه وتعالى اعلم۔

    

Share this:

Related Fatwas