نماز کی خاطر زیب وزینت کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

نماز کی خاطر زیب وزینت کرنا

Question

نماز کی خاطر زیب و زینت کرنے کا کیا حکم ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! خشوعِ الٰہی اور اس کی عظمت کی خاطر نماز کے وقت زیب وزینت کرنا مستحب ہے۔ غرور و تکبر کی وجہ سے نہ کرے کیونکہ یہ حرام ہیں، مرد کیلئے دوکپڑوں میں نماز ادا کرنا مستحب ہے اور اگر اس کے پاس دو نہ ہوں تو ایک کپڑے کو بغل کے نیچے سے لپیٹ کر پڑھ لے تو بھی جائز ہے۔ امام نافع رحمہ اللہ نے ابنِ عمر رضی اللہ عنھما سے روایت کیا ہے نافع کہتے ہیں کہ یہ رسول اللہ ﷺ سے ہی مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا:'' إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلْيَلْبَسْ ثَوْبَيْهِ، فَإِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ أَحَقُّ مَنْ تزينَ لَهُ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُ ثَوْبَانِ فَلْيَأْتَزِرْ إِذَا صَلَّى ''أخرجه البيهقي في "السنن الكبرى. یعنی: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھنے لگے تو دو کپڑے پہن لے، کیونکہ اللہ تعالی کا زیادہ حق ہے کہ اس کی خاطر تزیین کی جاۓ پس اگر اس کے پاس دو کپڑے نہیں ہیں تو نماز پڑھتے وقت تہبند باندھ لے''
اس بناء پر: مسلمان کیلئے مستحب ہے کہ جب نماز پڑھنے لگے زیب وزینت کرے اور بہترین لباس زیبِ تن کرے۔
والله سبحانه وتعالى اعلم۔
 

Share this:

Related Fatwas