نمازیوں کے سامنے سے گزرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

نمازیوں کے سامنے سے گزرنا

Question

دورانِ نماز ایک شخص نمازیوں کے آگے سے گزرنے لگا تو ایک نمازی نے اسے اشارہ کیا کہ وہ نمازیوں کے آگے سے نہ گزرے لیکن اس نے بات نہ مانی اور گزر گیا، نماز کے بعد لوگ اسے سرزنش کرنے لگے کہ اس نے بات کیوں نہیں مانی۔ براہِ کرم اس بارے میں حکمِ شرعی بیان فرمائیں؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! سیدنا عَبد اللهِ بن عَبَّاس رضي الله تعالى عنهما سے مروی ہے: "أَقبَلتُ راكِبًا على حِمارٍ أَتانٍ، وأنا يَومَئِذٍ قد ناهَزتُ الاحتِلامَ، ورسولُ اللهِ صلى الله عليه وآله وسلم يُصَلِّي بمِنًى إلَى غيرِ جِدارٍ، فمَرَرتُ بينَ يَدَي بَعضِ الصَّفِّ وأَرسَلتُ الأَتانَ تَرتَعُ، فدَخَلتُ في الصَّفِّ، فلم يُنكَر ذلك عليَّ" رواه الشيخان. یعنی: بلوغت کے میں قریبی عمر میں ایک دن گدھی پر سوار ہوکر آیا اور نبی اکرم ﷺ کسی دیوار (وغیرہ کے سترہ) کے بغیر لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے، تو میں صف کے ایک حصے کے آگے سے گزر کر گدھی کو چرنے کیلئے چھوڑ دیا اور میں نماز شامل ہوگیا، تو اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا '' امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اس حدیث سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ بچے کی نماز صحیح ہوتی ہے اور یہ بھی کہ امام کا سترہ نمازیوں کیلئے بھی کافی ہے اور امام ابنِ حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: امام ابن عبد البر رحمہ اللہ نے فرمایا: سیدنا ابنِ عباس رضی اللہ تعالی عنھما والی حدیث ابو سعید رضی اللہ تعالی عنہ والی حدیث کی تخصیص کرتی ہے اور ابو سعید رضی اللہ تعالی عنہ والی حدیث مبارکہ یہ ہے: '' إذا كان أحدكم يُصَلِّي فلا يَدَع أحدًا يَمُرُّ بينَ يَدَيه '' یعنی: جب تم میں کوئی نماز پڑھ رہا ہو کسی کو اپنے آگے سے نہ گزرنے دے۔ تو یہ حدیث پاک امام اور اکیلے نماز ادا کرنے والے کے ساتھ خاص ہے، سیدنا ابنِ عباس رضی اللہ تعالی عنھما والی حدیث پاک سے یہ ثابت ہوگیا کہ مقتدی کے آگے سے اگر کوئی گزر جائے تو اسے کوئی نقصان نہیں ہوگا؛ پھر فرماتے ہیں: ان ساری باتوں پر علماء کا اتفاق ہے۔
اس بناء پر: امام اور اکیلے نمازی کیلئے سترہ مشروع ہے، مقتدیوں کے سامنے سے گزرنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے؛ کیونکہ امام کا سترہ ہی نمازیوں کا سترہ شمار ہوتا ہے؛ لیکن اس کا یہ معنی نہیں ہے کہ انسان بغیر کسی ضرورت کے ان کے آگے سے گزرتا پھرے بلکہ اگر اسے کوئی ضرورت ہے تو گزر سکتا ہے مثلا وہ یہاں سے گزرے بغیر وضوء کھانے یا اپنے سامان تک نہ پہنچ سکتا ہو، یا وہ صف میں سے خالی جگہ پر کرنا چاہتا ہو وغیرہ وغیرہ۔ تاکہ بغیر کسی شرعی حاجت کے نمازیوں کی توجہ نہ ہٹائے۔
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم۔
 

Share this:

Related Fatwas