رمضان میں ممنوع امور

Egypt's Dar Al-Ifta

رمضان میں ممنوع امور

Question

 رمضان میں کن چیزوں سے بچنا ضروری ہے؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! روزے دار کو چاہیے کہ کوئی ایسا کام نہ کرے جس سے اس کا روزہ فاسد ہو جائے اور اس کا ثواب زائل ہوجائے؛ اپنے جسم کے اعضاء کو ان تمام امور سے روک کر رکھے جو اللہ تعالی کی ناراضگی کا سبب بنتے ہیں اور روزے کو ضائع کر دیتے ہیں، جیسے غیبت، چغلی، قیل و قال، اللہ تعالی کی حرام کردہ چیز کو دیکھنا، لڑائی جھگڑے اور صلہ رحمی کو توڑنا اور ان کے علاوہ دیگر امور جو روزے کے ثواب کو ضائع کر دیتے ہیں؛ کیونکہ نبی اکرم ﷺ کا ارشادِ گرامی ہے: ''رُبَّ صَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ صِيَامِهِ إِلَّا الْجُوعُ، وَرُبَّ قَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ قِيَامِهِ إِلَّا السَّهَرُ'' أخرجه النسائي وابن ماجه وأحمد عن أبي هريرة رضي الله عنه، وصححه ابن خزيمة وابن حبان والحاكم. کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ روزے دار کو بھوک کے علاوہ کچھ نہیں ملتا اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ رات کو قیام کرنے والے کو جاگنے کے علاوہ کچھ نہیں ملتا'' بالفاظِ دیگر: روزے دار کو ہر اس کام کسے بچنا چاہیے جو تقوی کو ختم کر دیتا ہے یا کمزور کرتا ہے؛ کیونکہ روزے کا مقصد حصولِ تقوی ہے؛ اللہ تبارک وتعالی کا ارشادِ گرامی ہے: ﴿كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ﴾ یعنی: تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم متقی بن سکو''
والله سبحانه وتعالى اعلم۔

 

Share this:

Related Fatwas