روزے کے دوران مسواک یا برش اور پیسٹ...

Egypt's Dar Al-Ifta

روزے کے دوران مسواک یا برش اور پیسٹ استعمال کرنا

Question

روزے کے دوران مسواک یا برش اور پیسٹ استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! روزے دار کیلئے دانت، منہ اور زبان کی صفائی کیلئے مسواک کرنا جائز ہے، بلکہ مستحب ہے، خصوصا صبح کے وقت جب سو کر اٹھے اور منہ کا ذائقہ تبدیل ہو گیا ہو، امام شافعی رحمہ اللہ کے نزدیک زوال کے بعد روزے دار کا مسواک کرنا مکروہ ہے؛ کیونکہ حدیث پاک میں آیا ہے '' خُلُوف فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكِ '' یعنی: اللہ تعالی کے نزدیک روزے دار کے منہ کی مہک کستوری کی خوشبو سے زیادہ بہتر ہے'' رواه أحمد، یہ اس وقت بہتر ہے جب لوگوں کو اس کے منہ سے مہک نہ آ رہی ہو، اور اگر وہ لوگوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تو اس کیلئے افضل یہ ہے کہ اپنے منہ کی بو کو تبدیل کرے یعنی منہ صاف کرے اگرچہ زوال کے بعد ہی کرے؛ تاکہ اس سے لوگوں کو تکلیف نہ ہو؛ کیونکہ مفاسد کو دور کرنا مصلت کے حصول پر مقدم ہوتا ہے۔
اور روزے میں برش اور پیسٹ استعمال کرنے کا بھی یہی حکم ہے، بشرطیکہ اپنے منہ میں پیسٹ کے اثر کو پانی کے ساتھ اچھی طرح صاف کر لے، تاکہ اس کا مادہ حلق تک نہ پہچ سکے، اور اگر پیسٹ کی مہک اور اس کا ذائقہ باقی بھی ہے تو اس کا کوئی نقصان نہیں ہو گا، اگر پیسٹ کو اچھی طرح زائل کر دیا ہو۔
اس کے علاوہ روزے دار کیلئے سنت ہے کہ مسواک کے ساتھ دانتوں کے درمیان خلال کرے، اور جب بھی اس کے استعمال کی ضرورت ہو تو اسے استعمال کرنا افضل ہے۔
اسلامی آداب میں سے یہ بھی ہے کہ لوگوں کے سامنے اور عوامی مقامات جیسے سفر کی جگہوں اور دفاتر وغیرہ میں، یا نمازکی اقامت کے بعد اور تکبیرِ تحریمہ سے پہلے مسواک نہ کرے؛ کیونکہ اس کے استعمال کےبعد کلی کرنے اور مسواک کو پانی کے ساتھ صاف کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
والله سبحانه وتعالى اعلم۔
 

Share this:

Related Fatwas