اگر یومِ عرفہ کو جمہ آ جائے حاجی کیلئے نمازِ جمعہ کا حکم
Question
اگر یومِ عرفہ کو جمعہ آ جائے تو حاجی کیلئے نمازِ جمعہ کا کیا حکم ہے، وہ نمازِ جمعہ ادا کرئے گا یا کہ نمازِ ظہر ادا کرے گا؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اس صورت میں حاجی اگر امام کے ساتھ نماز ادا کر رہا ہے تو حاجی کیلئے اس کی پیروی کرنا لازم ہوگا، اگر وہ ظہر پڑھ رہا ہو تو حاجی بھی ظہر ادا کرے گا اور اگر امام نمازِ جمعہ ادا کر رہا ہے تو حاجی بھی نمازِ جمعہ ادا کرئے گا، کیونکہ جماعت کا پابند ہے، اور اگر وہ اکیلا نماز ادا کر رہا ہو تو جمہور کے قول عمل کرتے ہوئے ظہر کی نماز ادا کرے گا۔
امام نووی نے فرمایا: امام شافعی اور اصحاب فرماتے ہیں: اگر عرفہ کے دن یومِ جمعہ آجائے تو وہاں حجاج کرام نمازِ جمعہ ادا نہیں کریں گے۔([1]) اور امام مالک فرماتے ہیں: منی کے تمام ایام میں منی کے اندر نمازِ جمعہ ادا نہیں کی جائے گی، نہ ہی ذی الحج کے آٹھویں دن اور نہ ہی عرفہ میں یوم عرفہ کو نمازِ جمعہ ادا کی جائے گی۔([2])
والله سبحانه و تعالى اعلم۔
[2]"المدونة" (1/ 239)