غیر عربوں کے لئے خطبۂ جمعہ کا ترجمہ کرنا
Question
شافعی مذہب کے مطابق غیر عربوں کے لئے خطبۂ جمعہ کا ترجمہ کرنے کا کیا حکم ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! امام بیجوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ہر قسم کے خطبے میں سننا، سنانا خطیب کا مرد ہونا اور خطبہ عربی میں ہونا شرط ہے، خطبہ عربی ہونے کی شرط وہاں ہو گی جہاں سننے والے عربی ہوں وگرنہ عجمی زبان میں بھی خطبہ کافی ہوجائے گا مگر قرآن کی آیت کا عربی زبان میں پڑھنا ضروری ہے، واجب ہے کہ قوم میں سے کوئی ایک آدمی عربی سیکھ لے اور اگر کسی ایک نے بھی نہیں سیکھی تو سبھی گناہگار ہوں گے،اگر وہ عربی سکیھنے پر قادر ہیں تو ان کی نماز صحیح نہیں ہو گی۔( )
اس بناء پر: شافعی مذہب کے مطابق غیر عربوں کا لحاظ کرتے ہوۓ عربی میں خطبہ دینے سے پہلے یا بعد میں کسی دوسری زبان میں ترجمہ کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔
والله سبحانه وتعالى اعلم۔