اللہ تعالی کے اسماۓ حسنیٰ میں سے کسی اسم پاک کا تکرار کے ساتھ ذکر کرنا
Question
کیا اللہ تعالی کے اسماۓ حسنیٰ میں سے کسی اسم پاک کا تکرار کے ساتھ ذکر کرنا جائز ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! لفظِ جلالة '' اللہ '' یا کسی دوسرے اسم پاک کا تکراد کے ساتھ ورد کرنے میں شرعا کوئی ممانعت نہیں ہے؛ کیونکہ اللہ تعالی کا کثرت کے ساتھ ذکر کرنے کا حکم شریعتِ مطہرہ میں مطلقا وارد ہوا ہے، اس میں نہ کوئی صیغہ واجب کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی ایسے صیغے کے ساتھ اللہ تعالی ذکر کرنے سے منع کیا گیا ہے جو اللہ تعالی کی شان کے لائق ہو اور اس میں کوئی ایسی شیئ نہ ہو جس کے ساتھ اللہ تعالی ذکر جائز نہ ہو۔
لفظِ جلالة '' اللہ '' اور اس طرح کسی دوسرے اسم پاک کا تکراد کے ساتھ ورد کرنے کی مشروعیت کے بارے جو احادیث وارد ہوئی ہیں ان میں ایک حدیث پاک وہ ہے جسے امام مسلم رحمہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب '' صحیح مسلم '' میں روایت کیا ہے کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: «لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى لَا يُقَالَ فِي الْأَرْضِ: اللهُ، اللهُ»، یعنی: اس وقت تک قیامت نہیں آۓ گی جب تک تمام زمین پر اللہ اللہ نہ کہا جانے لگے۔''
اور ایک حدیث وہ بھی ہے جسے امام ابو داود اور امام ابنِ ماجہ رحمھما اللہ تعالی نے اسماء بنتِ عمیس رضی اللہ تعالی عنھا سے روایت کیا، آپ رضی اللہ تعالی عنھا نے فرمایا: نبی اکرم ﷺ نے مجھے یہ کلمات سکھاۓ تھے میں انہیں مشکل وقت میں پڑھا کرتی ہوں: «اللهُ اللهُ رَبِّي لَا أُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا»، اور اس کے علاوہ سیدنا بلال بن رباح رضی اللہ تعالی عنہ کو جب عذاب دیا جا رہا تھا اور کلمۂ کفر کہنے پر مجبور کیا جا رہا تھا اس وقت آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا «أَحَدٌ أَحَدٌ» کہہ کر اللہ تعالی کا ذکر کرنا ۔ اسے امام ابنِ ماجہ رحمہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب '' السنن '' اور امام ابنِ حبان رحمہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب '' الصحیح میں تخریج کیا ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.