غیر عربی مؤذن کا اذان کے الفاظ میں غلطی کرنا
Question
میں لندن کے مضافات سینٹ اولبسن کی مسجد میں نماز ادا کرتا ہوں، ہمارا مؤذن پاکستانی ہے اور وہ "حي على الصلاة" کہتے ہوئے "خيال الا الصلاخ" اور "حي على الفلاح" کہتے ہوئے بھی "خيال الفلاخ" کہتا ہے، میں نے اس سے بات بھی کی ہے لیکن عمل نہیں ہوا۔ آپ سے فتوی کی گزارش ہے شاید وہ بات مان لے، آپ کو اللہ تعالی کی جناب سے جزاء ملے گی۔
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! آذان عربی اور شرعی الفاظ کا نام ہے، صحیح نطق سے انہیں ادا کرنا واجب ہے، ضرورت کے علاوہ کسی صورت میں اس کے اندر گنجائش نہیں ہے؛ مثلا کوئی شخص زبان میں بیماری وغیرہ کی وجہ سے صحیح نطق ادا کرنے سے عاجز ہو یا غیر عربی مسلمان ہو اور عربی حروف کے نطق سے عاجز ہو۔
اس بناء پر: "حي على الصلاة" اور"حي على الفلاح" میں '' حاء '' کا نطق سیکھنا مؤذن پر واجب ہے۔ پس اگر وہ کہنا نہ مانے تو صحیح نطق والے شخص کو آذان دینے میں مقدم کیا جائے گا، اور اگر کوئی دوسرا شخص نہ ہو اور صحیح نطق بھی ادا نہ کرسکتا ہو تو ضرورت کی وجہ سے اس کی آذان جائز ہے۔
والله سبحانه وتعالى اعلم۔