قریبی رشتہ دار کو زکاۃ دینا
Question
کیا مال، مویشی اور فصل کی زکاۃ کسی آفت زدہ یا مقروض یا شادی کے خواہش مند قریبی رشتہ دار یا اس قسم کے دوسرے قریبی رشتہ دار جو اس کام کی استطاعت نہیں رکھتا کو دینا جائز ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! سلمان بن عامر رضي الله تعالى عنه نے نبي اکرم صلى الله عليه وآله وسلم سے روایت کیا آپ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے ارشاد فرمایا : «إِنَّ الصَّدَقَةَ عَلَى الْمِسْكِينِ صَدَقَةٌ، وَعَلَى ذِي الرَّحِمِ اثْنَتَانِ: صَدَقَةٌ وَصِلَةٌ» رواه الترمذي وحسّنه والنسائي وابن ماجه وأحمد وغيرهم، والطبراني وغيره عن أبي طلحة رضي الله تعالى عنه.یعنی: مسکین کو صدقہ دینے سے ایک صدقے کا ثواب ملتا ہے جبکہ ذی رحم کو دینے سے دو چیزوں یعنی صدقے اور صلہ رحمی کا اجر ملتا ہے،
اس بناء پر: قریبی رشتہ دار کو زکاۃ دینا جائز ہے، مذکورہ تمام امور میں اسے زکاۃ دینا سب علماء کے نزدیک مستحب ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.