جنازے کے ساتھ چلتے وقت " لا إله إلا...

Egypt's Dar Al-Ifta

جنازے کے ساتھ چلتے وقت " لا إله إلا الله " کی آوازیں بلند کرنا

Question

 جنازے کے ساتھ چلتے وقت کچھ لوگ " لا إله إلا الله سيدنا محمد رسول الله " کی آوازیں بلند کرتے ہیں اور کچھ لوگ طبلہ بجا کر آوازین بلند کرتے ہیں، اس فعل کا شرعی حکم درکار ہے۔

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! جنازے کے پاس آواز بلند کرنا مکروہ ہے چاہے وہ کسی آلہ کے ساتھ ہو جیسے طبلہ وغیرہ یا آدمی کی آواز ہو، کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے آواز کے ساتھ جنازے کے پیچھے چلنے سے منع فرمایا ہے۔
امام ابنِ منذر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ہم نے قیس بن عباد رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کیا ہے کہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام تین چیزوں کے وقت آواز کو بلند کرنے کو ناپسند فرماتے تھے: جنازے کے وقت، ذکر کے وقت اور جنگ کے وقت۔ فضیل ابنِ عمرو رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ابنِ عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے جنازے پر کسی کو " استغفروا له غفر الله لكم " (اللہ تعالی تمہیں بخشے اس کیلئے مغفرت کی دعاء کریں) کہتے ہوۓ سنا تو ابنِ عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا: " لا غفر الله لك " (الله تعالى تمہیں نہ بخشے).
ابو داود رحمہ اللہ نے اپنی سند کے ساتھ نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سے روایت کیا کہ آپ صلی الله تعالى عليه وآله وسلم نے فرمایا: '' لَا تُتْبَعُ الْجَنَازَةُ بِصَوْتٍ وَلَا نَارٍ " یعنی: آواز اور آگ کے ساتھ جنازے کی پیروی نہ کی جاۓ '' لیکن اگر رات کو تدفین کی جارہی ہو اور روشنی کی ضرورت ہو تو حرج نہیں ہے۔( )

والله سبحانه وتعالى أعلم.

Share this:

Related Fatwas