عقدِ نکاح کے بعد اور دخول سے پہلے رضاعت کے ساتھ تحریم
Question
ایک آدمی نے ایک عورت سے صحیح شرعی عقدِ نکاح کیا، دخول سے پہلے اسے پتا چلا کہ شوہر کی بہن نے اس لڑکی کو دودھ پلایا ہے، تو کیا یہ شادی حرام ہو گی اور عقدِ نکاح فاسد ہوگا یا کہ یہ نکاح شرعا صحیح ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ و آلہ وصحبہ و من والاہ۔ وبعد: اگر اس لڑکی اس آدمی کی بہن کا دودھ مدتِ رضاعت کے دوران پیا ہے تو یہ عورت اس آدمی پر حرام ہے۔ اور مدتِ رضاعت صاحبین کے قول کے مطابق دو سال ہے اور یہی قول مفتیٰ بہ ہے ۔ اور اس آدمی کا اس لڑکی سے کیا گیا عقدِ نکاح فاسد ہو گا، کیونکہ یہ لڑکی اس کی رضاعی بھانجی ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.