بیوی کا اپنی تنخواہ میں سے گھر میں ...

Egypt's Dar Al-Ifta

بیوی کا اپنی تنخواہ میں سے گھر میں خرچ کرنا

Question

 بیوی کام کرتی ہے اور ماہانہ تنخوہ لیتی ہے، تو کیا شوہر اس سے یہ مطالبہ کر سکتنا ہے کہ اپنی تنخواہ گھرپہ خرچ کرے؟

Answer

الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ و على آلہ وصحبہ و من والاہ۔ وبعد: شرعا یہ بات مسلم ہے کہ اسلام میں میاں بیوی کا مالی نظام ایک دوسرے سے مطلقاً منفصل ہے اور ہر اپنی مستقل طور پر اپنی مالی حیثیت کا مالک ہے، پس بیوی عقد کرنے کی اہلیت رکھتی ہے اوراس کو حقِ ملکیت حاصل ہے۔ اسے اپنی ذمہ داریاں نبھانے اور اس لئے وہ اپنا حقِ ملکیت رکھتے ہوۓ مختلف قسم کے معاملات طے کرنے کا پورا حق رکھتی ہے، اور وہ شوہر سے الگ مستقل طور پر اپنے حق کی مالک ہے۔
اس بناء پر مذکورہ سوال میں ہم کہں گے کہ شوہر کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ بیوی سے اس کی تنخواہ گھر میں خرچ کرنے کا مطالبہ کرے کیونکہ بیوی کے حقوق میں سے ہے کہ شوہر بیوی پر خرچ کرے جن چیزوں کی اسے زندگی گزارنے کیلئے ضرورت ہے، جیسے کھانا، رہائش، کپڑے اور اس کے علاوہ عرف کے مطابق بستر وغیرہ اور دیگر گھریلو اشیاء۔ اور اگر گھریلو اخراجات ادا کرنے میں بیوی شوہر کے ساتھ مشارکت کرنا چاہے تو اپنی رضامندی اور خوشی سے کر سکتی ہے۔
لیکن میاں بیوی میں سے ہر ایک کیلئے ضروری ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ زندگی کی ذمہ داریاں پوری کرنے میں تعاون کریں اور یہ ذمہ داریاں تقاضہ کرتی ہیں کہ میاں بیوی ایک دوسرے کے ساتھ جتنا خوشی سے ہو سکے مالی تعاون کریں۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas