حقے سے متعلق دھاتیں تیار کرنے والی فیکٹری بنانا
Question
حقے (شیشے) سے متعلق دھاتیں تیار کرنے والی دیکٹری بنانے کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ و من والاہ۔ وبعد: اللہ تعالی نے انسان پر ہر وہ چیز حرام کی ہے جو اس کے بدن کو حسی یا معنوی نقصان دیتی ہو، اور اللہ تبارک وتعالی نے فرمایا: ﴿وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ﴾ [الأعراف: 157] یعنی: '' اللہ تعالی نے ان کے لئے پاکیزہ اشیاء حلال کی ہیں اور خبیث چیزیں ان کیلئے حرام کی ہیں''۔ ؛ تو پاکیزہ اشیاء وہ ہیں جو انسان کو حسی یا معنوی طور پر نفع پہنچاتی ہیں اور خبیث چیزیں وہ ہیں اسے حسی یا معنوی طور پر نقصان دیتی ہیں اور اللہ تعالى نے فرمایا ہے : ﴿وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ﴾ [البقرة: 195] یعنی:'' یعنی اپنے آپ کو ہلاکت میں نہ ڈالو''. اور سيدنا رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: «لا ضَرَرَ وَلا ضِرَارَ» رواه ابن ماجه. یعنی: '' کسی کو نقصان نہ پہنچاؤ اور نہ ہی نقصان کے بدلے میں نقصان پہنچاؤ ''۔
اور یہ بات ثابت ہو چکی ہےکہ ہر قسم کی تمباکو نوشی انسان کی صحت اور ان کے جسم کیلئے نقصان کا باعث ہے، اس لئے یہ شرعا حرام ہو گی؛ کیونکہ وسائل کا حکم بھی وہی ہوتا ہے جو مقاصد کا ہوتا۔
اس بناء پر مذکورہ سوال کے جواب میں ہم کہیں گے: سائل کیلئے یہ کام کرنا جائز نہیں ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.