خوشحال بیٹے کے مال سے ماں کا خرچہ

Egypt's Dar Al-Ifta

خوشحال بیٹے کے مال سے ماں کا خرچہ

Question

میرا ایک بیٹا ہے جس کی عمر تقریبا 12 سال ہے، اس کے پاس بہت زیادہ مال ہے اور خوشحال ہے، اور اس کیلئے وصیت کی گئی ہے، لیکن میرا یہ بیٹا اپنے چاچا کے پاس رہتا ہے ، اور میں ایک غریب عورت ہوں، میرا شوہر بھی نہیں ہے، میں اپنا خرچہ اپنے اس بیٹے کے مال سے لینا چاہتی ہوں کیونکہ میرا خرچ برداشت کرنے والا اس بیٹے کے علاوہ کوئی بھی نہیں ہے لیکن یہ بھی ابھی چھوٹا ہے، تو کیا میں اس کے مال سے اپنا خرچہ لے سکتی ہوں؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! اس عورت کیلئے اپنے بیٹے کا مال سے اتنا مال لینا جائز ہے جتنا اس کے اخراجات کیلئے کافی ہو، "البحر" کی جلد نمبر چار اور صفحہ نمبر 233 میں "الذخيرة" سے منقول ہے کہ : والدین، بچوں اور بیوی کا خرچہ فیصلے سے پہلے ہی واجب ہے یہاں تک کہ اگر کوئی انسان اپنا حق لے سکتا ہو تو اس فیصلے یا رضامندی کی ضرورت نہیں ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas