زیادہ عبادت کرنے کیلئے ماہِ رجب کو خاص کرنا
Question
زیادہ عبادت کرنے کیلئے ماہِ رجب کو خاص کرنے کا کیا حکم ہے اگرچہ یہ شرعاً وارد نہ ہو؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ و السلام علی سيدنا رسول اللہ وعلى آله وصحبه و من والاه۔ وبعد: ماہِ رجب کی فضیلت اور اس کی تعظیم ثابت ہے قطع نظر اس بات کے کہ اس کے متعلق وارد ہونے والی احادیث کا درجہ کیا ہے، وہ احادیث چاہے صحیح ہوں، ضعیف ہوں یا موضوع ہوں؛ اس لئے کہ یہ مہینہ ان عزت والے مہینوں میں سے ایک ہے جنہیں اللہ تعالی نے اپنے اس ارشادِ گرامی میں عظمت عطا فرمائی ہے : ﴿إِنَّ عِدَّةَ الشُّهُورِ عِنْدَ اللهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِي كِتَابِ اللهِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ مِنْهَا أَرْبَعَةٌ حُرُمٌ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ فَلَا تَظْلِمُوا فِيهِنَّ أَنْفُسَكُمْ﴾ [التوبة: 36]، یعنی:'' بے شک اللہ کے ہاں مہینوں کی گنتی بارہ مہینے ہے اللہ کی کتاب میں جس دن سے اللہ نے زمین اور آسمان پیدا کیے ہیں، ان میں سے چار عزت والے ہیں، یہی سیدھا دین ہے، سو ان میں اپنے اوپر ظلم نہ کرو''۔ اور صحیحین کی حدیث پاک میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم نے ان مہینوں کو حجۃ الوداع کے موقع پر متعین فرمایا تھا کہ ان میں سے تین یکے بعد دیگرے آتے ہیں: ذوالقعدۃ، ذوالحجۃ اور محرم، اور ایک الگ سے اکیلا آتا ہے اور وہ رجب ہے جو جمادی الآخر اور شعبان کے درمیان آتا ہے۔
امام طبری رحمہ اللہ اپنی تفسیر میں حضرت قتادہ رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں: ''دوسروں مہنوں میں ظلم کرنے کی نسبت عزت والے مہینوں میں ظلم کرنا خطا اور گناہ کے اعتبار سے عظیم ہے، اگرچہ ظلم ہر حال میں گناہِ عظیم ہی ہے لیکن اللہ اپنے امر سے جسے چاہتا ہے عظیم بنا دیتا ہے''۔ اور آپ سے یہ بھی مروی ہے: '' اللہ تعالی نے اپنی مخلوق میں سے بہترین مخلوق کو چنا، فرشتوں میں سے پیغام پہنچانے والوں کو چنا، انسانوں میں سے رسولوں کو چنا، کلام میں سے اپنے ذکر کو چنا، زمین میں سے مساجد کو چنا، مہینوں میں سے رمضان اور عزت والے مہینوں کو چنا، دنوں میں سے یومِ جمعہ کو چنا اور راتوں میں سے شبِ قدر کو چنا، جسے اللہ تعالی نے عظمت دی ہے پس تم بھی اسے عظمت دو، اور اہل فہم اور اہلِ عقل کے ہاں امور کی تعظیم اسی چیز کے ساتھ کی جاتی ہے جس کے ساتھ اللہ تعالی نے انہیں عظمت دی ہے''۔
اس ماہ مبارک کی تعظیم میں یہ بھی شامل ہے کہ اللہ تعالی کی عبادات مثلاً نماز، روزہ، صدقہ، عمرہ اور ذکر وغیرہ کے ساتھ اللہ تعالی کا قرب حاصل کیا جاۓ، پس دوسرے عزت والے مہینوں کی طرح ماہِ رجب میں بھی نیک عمل کرنے کا ثوابِ عظیم ہے۔
اور پھر یہ کہ پورے سال میں کسی بھی وقت عبادت کرنے میں کوئی ممانعت نہیں ہے سواۓ ان اوقات کے جو شریعت نے بیان فرما دیے ہیں؛ جیسے عید الفطر اور عید الاضحیٰ کے دن اور ایامِ تشریق میں زورہ رکھنا۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.