گاڑی کی ملکیت میں حصہ ڈالنا اور اس رقم کو قرض یا شراکت سمجھنا
Question
میں نے اپنی والدہ کے ساتھ مل کر نقل و حمل کے مقصد کے لیے ایک پک اپ خریدی، اور میری والدہ نے گاڑی کی ڈاون پے منٹ ادا کی ، اور میں نے قسط ادا کی ، پھر گاڑی میں نے اپنے لئے رکھ لی، لیکن میری والدہ میرے اس طرح کرنے سے راضی نہیں ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ یا میں گاڑی انہیں دے دوں یا جتنے پیسے انہوں نے دیے ہیں اس سے زیادہ انہیں ادا کروں۔ اس بارے میں شریعتِ مطہرہ کی رائے کیا ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ جو پیسے ماں نے ادا کیے ہیں وہ یا تو قرض کے طور پر دے ہیں؛ تو اس صورت میں جتنے پیسے انہوں نے ادا کیے ہیں اس سے زیادہ کا مطالبہ نہیں کر سکتیں، یا پھر انہیں نے یہ رقم گاڑی کی ملکیت میں شراکت کی غرض سے دیے ہیں، تو اس صورت میں بقیہ افساط کے علاوہ انہوں نے جتنے پیسے ادا کیے ہیں اسی تناسب سے گاڑی میں میں حصہ دار ہیں۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.