کلہاڑی سے ذبح کیے گئے جانور کا کھان...

Egypt's Dar Al-Ifta

کلہاڑی سے ذبح کیے گئے جانور کا کھانا

Question

ایک حلال جانور ملا جس کو ایسی ہنگامی صورت حال لاحق تھی کہ چند لمحات بعد اس کی زندگی ختم ہونے والی تھی، اور وہاں کوئی چھری موجود نہیں تھی، چنانچہ ایک شخص نے اس جانور کی گردن پر کلہاڑی مار کر وہ رگیں کاٹ دیں جن کے کاٹنے کا شرعا حکم دیا گیا ہے اور جانور کا خون بہہ گیا. کیا مذاہب اربعہ کے مطابق اس جانور کو کھانا جائز ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ مذاہب اربعہ کے مطابق دانت اور ناخن کے علاوہ، ہر اس چیز کے ذریعے سے ذبح کرنا جائز ہے جو ان رگوں کو کاٹ دے جن کا کاٹنا ان فقہاءِ کرام کے نزدیک شرط ہے اور اس کے ساتھ ساتھ جانور کا خون بہ جاےٴ، جن چیزوں کے ساتھ ذبح کرنا جائز ہے ان میں تلوار، چھری، پتھر، گنے کا چھلکا، ٹھیکری، تانبا اور دیگر تیز دھار چیزیں شامل ہیں۔ کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللهِ عَلَيْهِ فَكُلْ، لَيْسَ السِّنَّ وَالظُّفُرَ» رواه البخاري. جو آلہ خون بہا دے اور (ذبیحے کو ذبح کرتے وقت) اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو اسے کھا لو، لیکن دانت اور ناخن سے ذبح کیا ہوا نہ کھانا ۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
حنفی مذہب نے کراہت کے ساتھ دانت اور ناخن سے ذبح کرنے کی اجازت دی ہے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «أَمِرَّ الدم بما شئت» رواه أحمد."یعنی ذبح کرو جس چیز کے ساتھ تم چاہو ۔" احمد نے روایت کی ہے۔
کلہاڑی ایک تیز دھار آلہ ہے جس کی دھار سے کاٹا جاتا ہے لہذا اس کے ذیعے سے ذبح کیے گئے جانور کا گوشت کھانا جائز ہے۔

والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas