روزے کی حالت میں بلغم نگلنا

Egypt's Dar Al-Ifta

روزے کی حالت میں بلغم نگلنا

Question

کیا بلغم روزے کو توڑ دیتی ہے؟ اور کیا اس کے نگلنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ روزے کی حالت میں بلغم نگلنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا مگر جب روزہ دار اس کو نکال کر نگل لے تو روزے کو توڑ دیتی ہے۔ "المجموع" میں فرمایا گیا ہے: [اگر بلغم منہ کے بیرونی حصے تک نہ آئے تو بالاتفاق اس سے روزے کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ پس اگر دماغ سے نکل کر منہ کے اگلے حصے تک آ گئی ہو تو اس صورت میں دیکھا جائے گا اگر اسے باہر نکال کر نہیں پھنک سکا یہاں تک کہ پیٹ میں چلی گئی تو کوئی نقصان نہیں، اور اگر روزے دار اسے منہ کے خالی حصے تک لے آیا یا خود آ گئی اور پھر اسے نگل گیا تو ہمارے مذہب کے مطابق اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا، اور یہی جمہور کا مذہب ہے]۔
اس بناء پر ہم کہیں گے کہ جب تک بلغم منہ تک نہ پہنچی ہو اس سے نہ روزہ ٹوٹتا ہے اور نہ ہی نماز باطل ہوتی ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas