ورزش والے لباس میں نماز پڑھنے کا حک...

Egypt's Dar Al-Ifta

ورزش والے لباس میں نماز پڑھنے کا حکم

Question

آپ سے گزارش ہے کہ ورزش والے لباس (ٹریک سوٹ) میں نماز پڑھنے کا شرعی حکم بیان فرما دیں۔ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛ شریعت نے نماز کے صحیح ہونے کے لیے کچھ شرائط مقرر کی ہیں، ان میں سے ایک شرط شرمگاہ کو ڈھانپنا ہے؛ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: ﴿خُذُوا زِينَتَكُمْ عِنْدَ كُلِّ مَسْجِدٍ﴾ [الأعراف: 31] ترجمہ: '' تم مسجد کی حاضری کے وقت اپنا لباس پہن لیا کرو'' سیدنا ابن عباس رضي الله تعالی عنهما فرماتے ہیں: "اس آیتِ کریمہ میں (زينة) سے مراد نماز میں لباس پہننا ہے" اور نبیٔ رحمت صلى الله عليه وآله وسلم کا فرمان گرامی ہے: «لا يَقْبَلُ اللهُ صَلاةَ حَائِضٍ -أي بالغة- إِلا بِخِمَارٍ» رواه الترمذي. ترجمہ: ”اللہ تعالی بالغ عورت کی نماز بغیر اوڑھنی کے قبول نہیں فرماتا“۔ اس حدیث مبارک کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے۔
علمائے کرام نے فرمایا ہے کہ نماز میں مردوں کے لیے شرمگاہ کو ڈھانپنے سے مراد ناف اور گھٹنے کے درمیانی حصے کو ایسی چیز سے چھپانا ہے کہ جلد کی رنگت چھپ جائے۔ اگر یہ کپڑا اس قدر باریک ہو کہ اس کے پیچھے جلد کا رنگ نظر آتا ہو یعنی جسم کی سفید رنگت یا سرخ رنگت معلوم ہو رہی ہو تو اس کپڑے میں نماز پڑھنا جائز نہیں۔ کیونکہ ''ستر'' یعنی جسم کا چھپانا نہیں پایا گیا، اور علمائے کرام فرماتے ہیں کہ اگر لباس جلد کی رنگت کو تو ڈھانپ رہا ہو لیکن اس میں سے جسم کی بناوٹ کے اوصاف عیاں ہو رہے ہوں تو اس میں نماز پڑھنا کراہت کے ساتھ جائز ہے ۔
واقعۂ سوال میں مذکوہ صورتحال میں ہم کہیں گے: ورزش کے ایسے لباس یعنی ایسے ٹریک سوٹ میں نماز پڑھنا صحیح ہے جو شرمگاہ کو اس طرح ڈھانپ لے کہ ناف سے گھٹنے تک جلد کا رنگت معلوم نہ ہو اور ایسا تنگ لباس پہننا مکروہ ہے جس سے شرمگاہ کے اوصاف ظاہر ہو رہے ہوں لیکن اس سے نماز کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.
 

Share this:

Related Fatwas