داعش کا دہشت گرد تنظیم اخوان سے ...

Egypt's Dar Al-Ifta

داعش کا دہشت گرد تنظیم اخوان سے تعلق

Question

  داعش کا دہشت گرد تنظیم اخوان سے کیا تعلق ہے

Answer

جواب:

داعش دہشت گرد تنظیم اخوان المسلمین کے نظریات کی عملی تصویر کے سوا کچھ نہیں، اور اس کی وضاحت یہ ہے کہ "توحیدِ حاکمیت"(تمام مسلمانوں کا ایک حاکم کی بیعت کرنا) کا اصول ان نمایاں اصولوں میں سے ایک ہے جس پر بغیر کسی استثناء کے تمام دہشت گرد جماعتوں کے نظریات کے قائم ہیں۔ اور اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالی کی نازل کردہ وحی کے مطابق فیصلہ نہ کرنا اسلام سے خارج کر  دینےوالا کفر  ہے، اور یہ ایک ایسا غلط تصور ہے جسے آئمہ کرام میں سے کسی نے نہیں لیا، پس اللہ تعالى کے فرمان: ﴿وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولَئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ﴾ [المائدة: 44]  میں کفر سے کیا مراد اسلام سے خارج کرنے والے کفر سے کم درجے کا کفر ہے یا پھر حکمِ الٰہی کو کلی طور پر جھٹلانے پر محمول کیا جاۓ گا،جیسا کہ امام طبری وغیرہ نے تفاسیر میں نقل کیا ہے۔ اس کے علاوہ انتہاپسندوں کو ایک اور غلط فہمی ہے وہ یہ کہ ان کا عقیدہ ہے کہ وضعی قوانین اسلامی شریعت سے متصادم ہیں اور اسی لیے وہ عام مسلمانوں اور حکومتوں کی تکفیر کرتے ہیں۔ اس اصول کو سب سے پہلے وضع کرنے والے ابو الاعلیٰ مودودی ہیں، پھر اس کا سید قطب نے عربی میں ترجمہ کیا اور اسے اپنی متعدد کتابوں  بالخصوص"ظلال" میں نشر کیا؛ اسی لیے "ظلال" کو ان تمام دہشت گرد جماعتوں کی امہاتِ کتب میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جو جماعتِ اخوان سے شروع ہو کر جماعتِ تکفیر والہجرہ، تنظیمِ جہاد اور القاعدہ سے گزرتی ہوئی داعش پر ختم ہوتی ہیں۔

Share this:

Related Fatwas