معتدل اسلامی شخصیت کی تشکیل میں تصوف کا کردار
Question
معتدل اسلامی شخصیت کی تشکیل میں تصوف کا کیا کردار ہے؟
Answer
تصوف احسان کا مقام ہے جس کی وضاحت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کلمات میں فرمائی ہے: "اللہ تعالی کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو، اور اگر تم اسے نہ دیکھ سکو تو وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔" [متفق علیہ]۔ علماء نے اس علم کی مختلف تعریفیں کی ہیں جو دو سو سے زیادہ ہیں ،معلوم یہ ہوتا ہے کہ یہ سب تعریفیں دو معانی کے گرد گھومتی ہیں۔ پہلا: شریعت کے مطابق نفس سے جہاد کرنا، جس کے نتیجے میں روحانی پاکیزگی کا اعلی مقام نصیب ہوتا ہے۔ دوسرا: حقیقت کا مشاہدہ کرنا، صوفی بزرگوں کے نزدیک حقیقت (لا إله إلا الله) ہے اور ان کے اقوالِ زریں میں سے ایک یہ ہے: جس قدر مجاہدہ ہو گا اسی قدر مشاہدہ ہو گا۔ اور ایک یہ ہے: تصوف اخلاق ہے، پس جو اخلاق میں آپ سے بہتر ہے وہ تصوف میں آپ سے زیادہ ہے۔ اور تصوف کی ایک شرط یہ ہے کہ مربی شیخ موجود ہو جو مرید کی تربیت کرے اور اللہ سبحانہ وتعالی کی طرف اس کی راہنمائی کرے اور تصوف کی ایک خاصیت یہ ہے کہ یہ سند کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ماخوذ ہے، اور اگر کوئی مسلمان یہ راستہ اختیار کرتا ہے تو وہ انتہاپسندانہ خیالات سے محفوظ رہتا ہے جو سراسر تکبر، بد گمانی، لایعنی چیزوں میں پڑنے، اور دنیا سے محبت رکھنے جیسے برے اخلاق پر مبنی ہیں ۔