اصل اور فرع میں عدمِ تفریق انتہا پس...

Egypt's Dar Al-Ifta

اصل اور فرع میں عدمِ تفریق انتہا پسند خارجی فکر سے متاثر ہونے کا ایک سبب ہے

Question

کیوں اصل اور فرع میں عدمِ تفریق انتہا پسند خارجی فکر سے متاثر ہونے کا ایک سبب ہے ؟

Answer

خوارج کی ایک بدترین صفت - جس میں وہ اہل سنت والجماعت سے اختلاف کرتے ہیں- یہ ہے وہ گناہوں کی وجہ سے تکفیر کے قائل ہیں۔اس سے ہماری مراد فروعی اختلافات ہیں چاہے وہ گناہ کبیرہ ہوں جیسے فرض نماز چھوڑنا یا رمضان کے روزے چھوڑنا، یا صغیرہ گناہ ہوں جیسے غیبت سننا یا نماز میں ان لوگوں کی امامت کرنا جو اسے ناپسند کرتے ہیں۔ اور علمِ فقہ وہ علم ہے جو دین کے فروعی مسائل کے ساتھ مختص ہے۔ اہل سنت اور جماعت کے مطابق کسی مسلمان کو اسلام سے تب تک خارج نہیں کیا جا سکتا جب تک وہ دین کے بنیادی اصولوں میں سے کسی ایک کی مخالفت نہ کرے، جیسے کہ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کا انکار کرنا۔ اور صرف قاضی ہی اس کی تحقیق اور پھر اس کے مطابق حکم لگاۓ گا۔ دین کے اصول کے ساتھ جو علم خاص ہے وہ علمِ عقیدہ کہلاتا، لیکن انتہا پسندوں نے بہت سے فروعی مسائل کو دین کے اصول کے ساتھ منسلک کر دیا ہے، جیسے کہ اللہ تعالی کے اولیاءِ صالحین کا توسل، جو مذاہبِ اربعہ کے فقہاء کے نزدیک مستحب یا جائز امر ہے۔ انتہاپسندوں نے جمہور علماءِ عظام کی مخالفت کرتے ہوۓ توسل کو حرام کہنے پر اکتفاء نہیں کیا بلکہ ولی اللہ سے توسل کرنے والے کو کافر  بھی قرار دیا ہے؛ اسی لئےانہیں دورِ حاضر کے خوارج کے لقب ملا۔

Share this:

Related Fatwas