بچے پیدا نہ کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

بچے پیدا نہ کرنا

Question

میاں بیوی کا بچے پیدا نہ کرنے پر اتفاق کرنے کا کیا حکم ہے؟

Answer

بچے پیدا نہ کرنا میاں بیوی دونوں کا باہمی حق ہے، اور اگر ایسا کرنا ان کے اپنے مفاد میں ہو تو وہ اس پر اتفاق کر سکتے ہیں، اور ان میں سے ایک کے لیے دوسرے کی رضامندی کے بغیر ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔ یہ جواز انفرادی سطح پر  ہے  جس کی وجوہات درج ذیل ہیں:

- کیونکہ اللہ تعالیٰ کی کتاب میں ایسی کوئی نص موجود نہیں ہے جس میں بچوں کی پیدائش کو روکنے یا کم کرنے سے منع کیا گیا ہو۔

- اس معاملے میں عدمِ افزائش نسل پر اتفاق کو  عزل پر قیاس کیا جاۓ گا اور جمہور علماء  کرام کا اتفاق ہے کہ اگر میاں بیوی عزل پر راضی ہوں تو جائز ہے۔

جہاں تک امت کی سطح کا تعلق ہے تو اولاد پیدا کرنے سے مکمل طور پر رکنا جائز نہیں۔ کیونکہ ایسا کرنا اس توازن کے تناسب میں خلل ڈالنا ہے جو اللہ تعالی نے مخلوق کیلئے قائم کیا ہے، اور اس حکم میں برتھ کنٹرول کرنے کے لیے مختلف ممالک کی جانب سے کیے گئے اقدامات شامل نہیں ہیں اس لئے کہ :

- تاکہ ان ممالک کی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے والے مطالعے کے مطابق وہ ممالک اپنے لوگوں کے لیے ایک مہذب زندگی تلاش کر سکیں۔

- ولی امر کا تصرف مصلت پر  منحصر ہوتا ہے۔

Share this:

Related Fatwas