متوازی دین کا نظریہ

Egypt's Dar Al-Ifta

متوازی دین کا نظریہ

Question

تکفیری تحریکوں کے اسلامی تعلیمات کے خلاف تعلیمات کی اتباع کے کون سے مظاہر  ہیں ؟

Answer

دینِ اسلام بندے اور اس کے رب کے درمیان ایک بہترین رشتہ ہے، اور یہ دین ایک ایسا علم ہے جس کے مصادر اور مراجع ہیں جو اپنے اصول سے اور اہلِ تخصص سے لیا جاتا ہے۔ اس علم کی ایک نمایاں خوبی یہ ہے کہ یہ  اہلِ علم کے ہاں معتمد ہے۔

اور بعض اوقات کوئی شخص ان اصول وضوابط کے ساتھ دین سیکھنے سے قاصر ہوتا ہے، تووہ اپنے آپ کو تعلیم کے معاملے کو درست ثابت کرنے کے لیے حیلے بہانوں کی طرف بھاگتا ہے، اور انتہا پسند لوگ یہی کچھ کرتے ہیں۔ کیونکہ دہشتگرد جماعتیں اعتدالِ دین کا متبادل پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور امت مسلمہ صدیوں سے شرعی دلائل میں، ان کے فہم، ان کے اسلوبِ تطبیق میں اور علماء اور ان کے اہلیت کے طریقہ میں جس منہج پر  قائم ہے اسے بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہی نہیں بلکہ آئمہ کی مقدسات کو متبادل خیالی مقدسات سے تبدیل کرنے میں بھی کوشاں ہیں۔اسی کو جھوٹ آمیز دینیت یا دینداری کا وہم کہا جا سکتا ہے اور متوازی دین سے یہی مراد ہے، کیونکہ اس میں فرد یا جماعت صحیح مصادر کے متوازی مصادر، متوازی مراجع، اور ایسے متوازی اصول ومآخذ پیدا کرتے ہیں، جو نسل در نسل شدید افتراق یا بد ترین گمراہی میں مڑھتے رہتے ہیں۔ اور ذہن میں اس کی مثال یہ ہے کہ کوئی شخص آئینے کے سامنے کھڑا ہو اور  اس میں اس کا عکس نظر آرہا ہو جسے وہ عکس نہیں بلکہ اصل سمجھ بیٹھتا ہے بعض اوقات یہ وہم اس شخص کے تخیل پر حاوی ہو کر اس  کو اپنے کنٹرول میں کر لیتا ہے حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہےیعنی  جو آئینے میں نظر آ رہا ہے وہ محض عکس ہی ہے اصل نہیں ۔

متوازی دین وہ دین ہے جس میں اکثر مخصوص ظاہری شعائر کو روایتی شعائرکے مقابلے میں لایا جاتا ہے اور انہیں اپنانے والے کو اہلِ دین  اور اہلِ حق سمجھا جاتا ہے، باقیوں کو اہلِ باطل اور بدعتی سمجھا جاتا ہے، گویا سب مسلمان ایک مقام پر ہیں ان میں سے کچھ لوگ دوسرے مقام پر ہیں اگرچہ وہ  کچھ شعائر پر عمل پیرا ہیں جن کی بنیاد پر ان کے افراد کو مسلمان قرار دیا جاتا ہے۔

Share this:

Related Fatwas