کرامت اور معجزہ

Egypt's Dar Al-Ifta

کرامت اور معجزہ

Question

کرامت کی تعریف کیا ہے؟ اس کی حدود کیا ہیں؟ کرامت اور معجزےمیں کیا فرق ہے؟

Answer

کرامت خلافِ عادت یا فوق الفطرت ایک ایسا فعل ہے جس کی قدرت اللہ تعالی اپنے کسی نیک بندے کو اس کی صالحیت اور ولایت کا اظہار کرنے کیلئے دیتا ہے ،  جب اس کے ساتھ نبوت کا دعوی ملا ہوا  نہ ہو  یعنی صاحبِ کرامت نبی ہونے کا دعویٰ نہ کرے۔  بلکہ کرامت اللہ تعالی کا اپنے اولیاء اور صالحین کی تکریم کرنے کی ایک قسم ہے، جیسے ان کے لیے زمین کو سمیٹ دینا یا ان کے ساتھ جمادات کا تسبیح  کرنا، اور اولیاء کرام کے دیگر کرامات، اور وہ جو صحابہ کرام اور تابعینِ عظام خصوصاً امت مصطفی ﷺ کے صالحین سے واقع ہوئیں۔ اور کرامت کی حد یہ ہے کہ  عادتاً ناممکنات میں سے ہوتی ہے، عقلاً ناممکنات میں سے نہیں ہوتی۔مثلاً پانی کی عادت اور فطرت یہ ہے کہ جو اس پر کھڑا ہو اسے غرق کر دیتا ہے، اور اللہ تعالی کیلئے جائز ہے کہ اپنے کسی نیک بندے کے لیے اس  کی یہ عادت ختم کر دے اور پانی اس بندے کو اٹھا لے تاکہ اس کی صالحیت اور ولایت اظہار ہو سکے حالانکہ یہ امر عادتاً ناممکن ہوتا ہے، جہاں تک عقلاً  ناممکن کا تعلق ہے، تو یہ وہ فعل ہے جس کے سرزد ہونے کا عقل تصور نہیں سکتی، جیسے کسی چیز کا ایک ہی وقت میں موجود اور لا موجود ہونا۔ کرامت اور معجزے میں فرق یہ ہے کہ معجزہ ایک خلافِ عادت امر ہے جو اللہ تعالیٰ نبوت کے مدعی کو عطا کرتا ہے تاکہ اس دعوے کی تصدیق ہو سکے کہ وہ رب العالمین کا رسول ہے۔ اور کرامت بھی خلافِ عادت امر ہے لیکن اس کے ساتھ نبوت کا دعویٰ نہیں ہوتا، پس اللہ تعالی علی العموم اپنے بندوں میں جس کیلئے  چاہے اس سے کرامت کا واقع ہونا جائز ہے۔

Share this:

Related Fatwas