گانے سننا۔
Question
گانے سننے کا کیا حکم ہے اور اس میں شرعی ضوابط کیا ہیں؟
Answer
گانا علی الاطلاق شریعت میں حرام نہیں ہے؛ کیونکہ بہت سی احادیث آئی ہیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا نغموں، اشعار اور ایسے گانوں جن میں گناہ موجود نہ ہوکے اقرار کو ظاہر کرتی ہیں۔ جیسا کہ ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو میرے پاس دو لڑکیاں بعاث (اوس و خزرج کی لڑائی شروع ہونے کا دن) کے گانے گا رہی تھیں، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم بستر پر لیٹ گئے اور رخِ انور پھیر لیا پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ تشریف لاۓ، توانہوں نے مجھے ڈانٹا اور فرمایا: شیطانی عمل وہ بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی طرف متوجہ ہوۓ اور فرمایا: "انہیں گانے دو" اور جب آپ کی توجہ کسی دوسری طرف ہوئی تو میں نے انہیں آنکھ سے اشارہ کیا اور وہ باہر نکل گئیں اور وہ عید کا دن تھا۔ آپ ﷺ نے عید کے دن تفریحِ نفس کیلئے کسی موقع سے مناسبت رکھنے والا اور جائز الفاظ والا گانا گانے سے منع نہیں فرمایا، گانوں میں جو اچھے کلام ہیں وہ اچھے ہیں، اور جو برے کلام ہیں وہ برے ہیں، اگر گانوں میں ان خاص ضوابط کو مدنظر رکھا جائے تو ان کو سننا جائز ہےجیسے کہ بے حیائی اور فحاشی سے خالی ہوں، خواہشات کو ابھارنے اور ان کی دعوت دینے والے نہ ہوں، اور عبادات کے اوقات جیسے فرض نماز وں سے غافل نہ کرتے ہوں۔ یہی حکم ان گانوں پر بھی لاگو ہوتا ہے جن کے ساتھ موسیقی ملی ہوتی ہے، کیونکہ موسیقی بھی ایسی ہی آواز ہے جس میں جو اچھی ہے وہ اچھی ہے اور جو بری ہے وہ بری ہے، اگر ان ضوابط کا خیال رکھا جائے تو شرعاً اسے سننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔