بیماری کی آزمائش گناہوں کو مٹا دیت...

Egypt's Dar Al-Ifta

بیماری کی آزمائش گناہوں کو مٹا دیتی ہے

Question

کیا بیماری کی آزمائش گناہوں اور خطاؤں کو مٹا دیتی ہے؟

Answer

  اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر احسان کیا ہے کہ اگر پیش آنے والی تکلیف پر وہ بغیر کسی اعتراض کے صبر کریں تو اللہ تعالی اس صبر کو ان کے گناہ اور خطائیں مٹانے کا سبب بنا دیتا ہے، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: " مسلمان جب بھی کسی پریشانی، بیماری، رنج و ملال، تکلیف اور غم میں مبتلا ہوتا ہے یہاں تک کہ اگر اسے کوئی کانٹا بھی چبھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے۔ امام بخاری نے اسے صحیح بخاری میں روایت کیا ہے۔

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک اعرابی کو بخار تھا تو رسول اللہ اس کی عیادت کیلئے اس کے پاس تشریف لائے اور فرمایا: (یہ بخار گناہوں سے) کفارہ اور ان سے پاک کرنے والا ہے۔" اسے امام احمد نے مسند میں روایت کیا ہے۔ بیماری پر صبر کرنے اور اللہ تعالی کے فیصلے پر راضی رہنے کی وجہ سے بیمار شخص اللہ تعالی کی نظرِ کرم میں ہوتا ہے، اس کا یہ سارا معاملہ خیر ہی خیر ہوتا ہے۔

والله تعالى أعلى وأعلم.

Share this:

Related Fatwas