گھریلو تشدد

Egypt's Dar Al-Ifta

گھریلو تشدد

Question

گھریلو خصوصاً بیوی پر تشدد کا کیا حکم ہے؟

Answer

گھریلو تشدد شرعی اعتبار سے منکر اور مذموم ہے۔ اگر یہ خاندان میں سے کسی عورت کے خلاف ہو تو اس کے حرام ہونے میں مزید شدت آ جاتی ہے اور اگر یہ بیوی کے خلاف ہو تو شدید ترین حرام ہے۔ شریعتِ مطہرہ نے عورتوں کے ساتھ تعامل کی بنیاد محبت اور رحم  پر رکھی ہے لہٰذا اپنی بیوی کو مارنا یا اسے تشدد کا نشانہ بنانا شرعاً حرام ہے، اور سورہ نساء کی آیت میں جس مار پیٹ کا ذکر کیا گیا ہے وہ صرف ادب سکھانے کی ایک صورت ہے جو کسی خاص صورتِ حال کے لیے موزوں ہے، اور اس کے کچھ ضوابط بھی ہیں جنہیں لوگ بھول گئے ہیں اور اس کے اطلاق میں اصل مقصد کی نقیض تک پہنچ جاتے ہیں۔ اس صورتِ حال میں قانونی اور معاشرتی نظام کی تبدیلی کے مطابق اس مار پیٹ سے منع کرنے اور اسے جرم قرار دینے میں کوئی حرج نہیں، اور اس سے منع کرنا ہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل سے مواقفت اور  شریعتِ مطہرہ کے مقاصد اور اعلی اخلاق سے مطابقت ہو گی۔

Share this:

Related Fatwas