عطیات کی جہت کو بدلنا

Egypt's Dar Al-Ifta

عطیات کی جہت کو بدلنا

Question

کیا عطیات کی جہت کو بدلنا  شرعاًجائز ہے؟

Answer

اصل یہ ہے کہ رقم کو عطیہ دہندہ کی طرف سے متعین کردہ جگہ کے علاوہ میں اس سے مشورہ کے بغیر کسی دوسری جگہ دینا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ صدقہ کی تقسیم کا ذمہ دار ادارہ عطیہ دہندگان کی طرف سے ایک وکیل ہوتا ہے، اس کے لیے وکالت کی حدود سے تجاوز کرنا جائز نہیں ہے؛ پس جب عطیات ان کے مالکان کی طرف سے کسی خاص جہت اور مد کیلئے بھیجے گئے ہوں، تو ان کو کسی دوسری جگہ پر خرچ کرنا جائز نہیں مگر ان کی طرف رجوع کرنے اور ان عطیات کو دوسرے چینلز میں تقسیم کرنے کے لیے ان کی منظوری حاصل کرنے کے بعد۔ اس لئے ہم مشورہ دیتے ہیں:

- عطیات کے دعوت نامہ میں یہ شامل ہو  کہ مستقبل میں امدادی پیشرفت کے مطابق اسے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

- اور ان اداروں کو زیادہ ضرورتمندوں کو منتخب کرنے اور زیادہ مفید کام کرنے میں آزادی دی جاۓ۔

Share this:

Related Fatwas