صلہ رحمی

Egypt's Dar Al-Ifta

صلہ رحمی

Question

صلہ رحمی کا کیا طریقہ ہے

Answer

صلہ رحمی معاشرے کے اندر روابط کو مضبوط کرنے والے اسلام کے فکری  مظاہر میں سے ایک مظہر ہے ؛ الله تعالی ارشاد فرماتا ہے: اور ڈرو اس اللہ سے جس کے واسطے سے تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور قرابتوں سے۔  یعنی  قطع رحمی سے ڈرو۔

اور نبی اکرم صلی الله عليه وسلم نے فرمایا ہے :صلہ رحمی کرنے اور قرابت داروں سے اچھا سلوک کرنے ان سے محبت کرنے کی جزاء عمر  میں اور رزق میں برکت ہے۔ آپ صلی الله عليه وسلم نے  فرمایا: جسے پسند ہو کہ اس کی روزی میں فراخی ہو اور اس کی عمردراز کی جائے تو وہ صلہ رحمی کیا کرے۔ اور  شریعت نے رشتوں کو توڑنے سے  منع کیا ہے اور بتایا کہ یہ زمانہ جاہلیت اور دین الله سے دوری کی صفات میں سے ہے؛ پس فرمان خدا وندی ہے: پھر تم سے یہ بھی توقع ہے کہ اگر تم ملک کے حاکم بن جاؤ تو ملک میں فساد مچانے اور قطع رحمی کرنے لگو۔ (سورہ محمد آیت ،47) ۔ اس وجہ سے صلہ رحمی کرنا واجب ہے ۔  صلہ رحمی صرف یہی نہیں آپ ایک دوسرے کو ملنے   کیلیے جائیں بلکہ بہت سے ذرائع سے بھی  صلہ  رحمی کی جاسکتی ہے جیسے تحفائف دینے، رابطہ رکھنے، خط وکتابت کرنے، اور سلام بھیجنے اور ان جیسے دیگر ذرائع۔

اور صلہ رحمی یہ نہیں کہ اگر وہ اچھا سلوک کریں تو آپ بھی اچھا سلوک کریں یا اپنے کیے ہوئے احسان کے جواب میں اسی طرح کا احسان کا انتظار کریں، بلکہ صلہ رحمی مقابل کا انتظار کیے بغیر تعلق کے دوام کو قائم رکھنے کا نام ہے؛ جیسا کہ نبی کریم صلی الله عليه وسلم نے فرمایا :صلہ رحمی کرنے والا وہ نہیں جو بدلہ چُکائے، بلکہ صلہ رحمی کرنے والا وہ ہے کہ جب اس سے رشتہ توڑا جائے، تو وہ اسے جوڑ دے۔

Share this:

Related Fatwas