والدین سے حسنِ سلوک کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

والدین سے حسنِ سلوک کرنا

Question

کیا والدین سے حسن سلوک گناہوں کو مٹا دیتا ہے ؟ 

Answer

بہت ساری احادیث اس پر دلالت کرتی ہیں کہ بعض نیک اعمال گناہوں کو مٹا دیتے ہیں جیساکہ والدین سے حسن سلوک،  مقبول حج اور لیلۃ القدر کا قیام وغیرہ۔۔

اس بارے میں وارد ہونے والی احادیث میں سے  آپ صلی الله عليه وسلم کا یہ بھی فرمان ہے: جس شخص نے   حج کیا اور (اس دوران) نہ فحش کلامی اور  نہ گناہ کیا وہ ایسا پاک صاف ہو کر آتا ہے جیسا اس دن تھا جس دن اس کی ماں نے اسے جنم دیا تھا ۔(متفق علیہ)

اور حضرت عبد الله بن عمر رضی الله تعالی عنہما سے روایت ہے آپ صلی الله عليه وسلم کے پاس ایک آدمی آیا اور عرض کی یارسول الله مجھ سےبہت بڑا گناہ سرزد ہو گیا ہے کیا میرے لیے توبہ کی گنجائش ہے؟ آپ نے فرمایا کیا تمہاری ماں ہے زندہ ہے ؟ اس نے کہا نہیں یا رسول الله آپ نے پوچھا تمہاری کوئی خالہ ہے ؟ اس نے کہا ہاں یا رسول الله ﷺ،آپ نے فرمایا اس کے ساتھ حسن سلوک کرو۔ (اسے امام ترمذی رحمہ اللہ نے روایت کیا ہے )

لیکن انسان کو اس مذکورہ فضیلت کا سہارا لےکر گناہ میں مشغول نہیں ہونا چاہیے کہ بغیر ندامت و استغفار اور توبہ کے والدین سے حسن سلوک اور دوسرے نیک اعمال ان گناہوں کو ختم کر دیں گے، بلکہ اسے توبہ کے  کاموں میں سبقت کرنی چاہیے ۔

Share this:

Related Fatwas