نمازِ استخارہ

Egypt's Dar Al-Ifta

نمازِ استخارہ

Question

کیا مکروہ وقت میں نمازِ استخارہ پڑھنا جائز ہے؟

Answer

کراہت کے اوقات میں استخارہ کی نماز پڑھنا مکروہ ہے، اور یہ وہ پانچ اوقات ہیں جن میں بغیر سبب کے کوئی نماز نہیں پڑھی جا سکتی ہے:نمازِ فجر کے بعد جب تک سورج طلوع نہ ہو جاۓ۔ طلوع کے وقت یہاں تک کہ مکمل طلوع ہو کر ایک نیزہ کے برابر بلند نہ ہو جائے یہ طلوع آفتاب کے بعد بیس منٹ کا وقت ہے۔ جب دوپہر کو  بالکل برابر ہو یہاں  تک کہ ڈھل نہ جاۓ اور اس کی مقدار ظہر کی آذان سے پہلے چار منٹ ہے۔ نمازِ عصر کے بعد یہاں تک کہ سورج غروب نہ ہوجاۓ۔ غروبِ آفتاب کے وقت یہاں تک کہ مکمل غروب نہ ہو جائے ۔ جمہور حنفی، مالکی اور شافعی فقہاء کا یہی مذہب ہے۔ اور اگر کسی نے ان اوقات میں نماز پڑھ لی تو کراہت کے ساتھ جائز ہے اور حنابلہ کے ہاں بلا کراہت جائز ہے۔

Share this:

Related Fatwas