اشاعرہ کا تعارف

Egypt's Dar Al-Ifta

اشاعرہ کا تعارف

Question

اشاعرہ کون ہیں، اور ان لوگوں کا کیا حکم ہے جو انہیں جہمی کہتے ہیں؟

Answer

  پہلی بات یہ کہ اشاعرہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سلف کا عقیدہ جوں کا توں نقل کیا اور اس کی تائید اور سربلندی کے لیے، اسلام کی طرف منسوب اہلِ خواہش اور گمراہ فرقوں کے خلاف اور عقائد میں مجادلے کرنے والے غیر مسلم ملحدین کے خلاف براہین، دلائل اور شواہد قائم کیے۔ اشاعرہ عقلی استدلال کے لیے ایسے منہج کی پیروی کرتے ہیں جو نقل اور عقل دونوں کو یکجا کرتا ہے اور ظنی کو قطعی کی طرف لوٹاتا ہے، اشاعرہ اصولِ عقائد کو ثابت کرنے کیلئے دلیلِ ظنی کو قبول نہیں کرتے ہیں۔ انہیں کے عقیدے پر صدیوں سے مسلمانوں کے جمہور آئمہ کرام عمل پیرا ہیں جو کہ امت کی اکثریت والا اور اہلِ نصرت طبقہ ہے یہی عقیدہ متقدمین اور متاخرین مسلمونوں میں سب سے بڑے طبقے کا عقیدہ ہے اور اسلام کی جامعات اپنی تعلیم، منہج اور نظریے میں اسی عقیدے پر قائم ہیں۔ اشاعرہ امام ابو الحسن اشعری سےنسبت رکھتے ہیں اس لیے یہ عقیدہ ان کی طرف منسوب ہے۔ امام اشعری نے سلف کے عقیدہ کو ویسے اجاگر کیا جیسےیہ عقیدہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانے میں اور صحابہ کرام اور تابعین کے دور میں موجود تھا، اور امام اشعری نے گمراہ فرقوں سے مناظرے کیے، آپ کے ذریعے، اللہ تعالی نے اہلِ سنت والجماعت کے عقیدے کی تائید فرمائی ،جیسا کہ امام المرتضیٰ الزبیدی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے: "اگر مطلق اہلِ سنت والجماعت بولا جائے تو ان سے اشعری اور ماتریدی مراد ہوتے ہیں، اور مزید یہ کہ اشاعرہ جن میں سرِ فہرست امام ابو الحسن اشعری ہیں، معتزلہ اور ان کے ایسےاقوال کا ردعمل تھے، جو کہ زیادتی، انتہا پسندی اور ان میں سے متصب لوگوں کی گمراہی سے خالی نہیں ہیں، اس لئے جو شخص اپنے اشعری ہونے کا انکار کرتا ہے گویا وہ زبانِ حال سے اپنے بارے میں کہہ رہا ہے کہ میں معتزلی ہوں۔

جہاں تک وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ   اشاعرہ اللہ تعالی صافات کو معطل کرنے والے اور جہمی ہیں، ایسا کہنے والے جاہل یا گمراہ ہیں اور اشاعرہ کے عقیدے کے بارے میں کچھ نہیں جانتے۔

Share this:

Related Fatwas