لوگوں کی پرائیویسی میں مداخلت کرنا

Egypt's Dar Al-Ifta

لوگوں کی پرائیویسی میں مداخلت کرنا

Question

لوگوں کی پرائیویسی میں مداخلت کرنے کا کیا حکم ہے؟

Answer

دوسروں کی پرائیویسی کا احترام شرعی اور اخلاقی فرض ہے۔ اسی لیے اسلام نے تمسخر اور طنز کو حرام کیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: { اے لوگو جو ایمان لائے ہو، کوئی قوم کسی قوم کا مذاق نہ اڑائے، شاید وہ ان سے بہتر ہوں، اور نہ عورتیں دوسری عورتوں کا مذاق اڑائیں، شاید وہ ان سے بہتر ہوں، اور تم ایک دوسرے کو طعنے نہ دو اور نہ ایک دوسرے کو برے ناموں سے پکارو، ایمان کے بعد فسق کے نام لینا بہت برا ہے اور جو توبہ نہ کریں وہی ظالم ہیں}۔[الحجرات: 11] ۔اور اللہ تعالی کا فرمان ہے: {اور زیادتی نہ کرو بے شک اللہ تعالی زیادتی کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا}،[البقرة: 190] ، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "قیامت کے دن مومن کے ترازو میں سب سے بھاری چیز حسن اخلاق ہو گا، اور اللہ تعالی بے حیائی سے نفرت کرتا ہے۔ (اسے امام بخاریؒ نے الادب المفرد میں روایت کیا ہے) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے: " کسی شخص کے اسلام کی خوبی یہ ہے کہ وہ لایعنی اور فضول باتوں کو چھوڑ دے " (اسے امام ترمذیؒ نے روایت کیا) دوسروں پر زیادتی کرنا اور انہیں تکلیف دینا - چاہے لفظ یا نظر سے ہی ہو – شرعاً مذموم ہے۔

Share this:

Related Fatwas