کسی کے افکار اور تخلیقی صلاحتیں چرانا
Question
کسی کے افکار اور تخلیقی صلاحتیں چرانے کا کیا حکم ہے؟
Answer
تمام شعبوں میں نظریات وافکار اور تخلیقی صلاحتیں چرانا اسلامی شریعت حرام قرار دیتی ہے، اور شریعت افکار کی ملکیت کی اسی طرح حفاظت کرتی ہے جس طرح باقی چیزوں کی ملکیت کی حفاظت کرتی ہے۔ نظریات کی چوری دوسروں کے حقوق پر زیادتی کرنا اور انہیں نقصان پہنچانا ہے، جبکہ اسلام نے نقصان پہنچانے سے منع کیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم نے فرمایا: "نہ کسی کو ابتداءً ضرر پہنچایا جاۓ اور نہ ہی ضرر کے بدلے میں کسی کو ضرر پہنچایا جاۓ"۔ اسے امام احمد اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ آپ ﷺ نے یہ بھی فرمایا: "مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے لوگ محفوظ رہیں" اسے امام احمد نے اپنی "مسند" میں روایت کیا ہے۔
اسی لئے قانون نے ان شعبوں میں مالکان کی فکری ملکیت کو تحفظ دیا ہے، اور افکار اور تخلیقی صلاحتوں پر زیادتی کرنے والوں کو روکنے کیلئے سزائیں عائد کی ہیں۔