اجتماعی طور پر قرآن پڑھنا

Egypt's Dar Al-Ifta

اجتماعی طور پر قرآن پڑھنا

Question

قرآن مجید کو اجتماعی طور پر پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

Answer

تلاوت یا تدریس کے دوران بغیر کسی زیادتی یا تشویش کے ایک منظم جماعت کی صورت میں قرآن پڑھنا - جیسے کچھ مساجد اور قرآنِ مجید کے مدارس میں پڑھا جاتا ہے - شرعاً جائز ہے، اور یہ اجتماعی ذکر کے قبیل سے ہے، ایسا کرنے والے کو ثواب ملتا ہے اوراس سے غرضِ تعلیم اور قرآنِ مجید میں دوسروں کی مدد کرنے کا مقصد پایا جا رہاہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم سے روایت ہے کہ تلاوت کی نشستیں اس طرح سے منعقد کی جائیں کہ کسی دوسری عبادت میں مصروف شخص کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ جیسا کہ ابو حازم التمار کی حدیث میں ہے جو البیاضی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر لوگوں کے پاس تشریف لاۓ جو نماز پڑھ رہے تھے اور قراءت کرتے ہوئے ان کی آوازیں بلند ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "نماز پڑھنے والا اپنے رب کے ساتھ راز ونیاز کی باتیں کر رہا ہوتا ہے، اس لیے غور کرنا چاہیے کہ وہ کیا گفتگو کر رہا ہے، اور ایک ایک نمازی دوسرے پر بلند آواز سے قرآن نہ پڑھے۔" اسے امام مالک نے الموطا میں روایت کیا ہے۔

Share this:

Related Fatwas