سڑکوں سے بارش کا پانی خشک کرنا
Question
سڑکوں سے بارش کا پانی خشک کرنے کا کیا ثواب ہے؟
Answer
بارش کے پانی کو مخصوص جگہوں کی طرف نکال کر سڑکوں اور گلیوں کو خشک کرنا سڑک سے اذیت دینے والی چیز کو دور کرنے کے مترادف ہے اور یہ ان اعمال میں سے ایک ہے جو اسلامی شریعت میں مستحب ہیں۔ لوگوں کے راستے سے تکلیف دہ چیز کو دور کرنا ایمان کا حصہ ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایمان کے ستر سے زیادہ (یا ساٹھ سے اوپر) شعبے (اجزاء) ہیں۔ سب سے افضل لاالہ الا اللہ کا اقرار ہے اور سب سے چھوٹا کسی اذیت (دینے والی چیز) کو راستے سے ہٹانا ہے اور حیابھی ایمان کے شعبوں میں سے ایک ہے۔“ ایسا کرنے سے انسان کو دنیا و آخرت میں بڑا اجر اور بہت زیادہ ثواب ملتا ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "میں نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ (اس عمل کے بدلے) جنت میں ہر طرف (نعمتوں کے مزے) لوٹ رہا تھا (کیونکہ) اس نے راستے کے درمیان سے ایک ایسے درخت کو کاٹ دیا تھا جو لوگوں کو اذیت دیتا تھا۔" اور امام بخاری نے "صحیح بخاری" کی ایک اور روایت میں سیدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک شخص راستے پر چل رہا تھا کہ اس نے وہاں کانٹے دار ڈالی دیکھی۔ اس نے اسے اٹھا دیا تو اللہ تعالیٰ نے اس کا یہ عمل قبول کیا اور اس کی مغفرت کر دی۔