میت کے لئے دعا کرنا
Question
میت کے لئے دعا بلند آواز میں کی جاۓ یا آہستہ آواز میں ؟
Answer
بابِ دعا میں وسعت ہے، اس لیے آہستہ یا بلند آواز میں دعا کرنا جائز ہے، اور ان تمام الفاظ کے ساتھ دعا کرنا جائز ہے جو اللہ تعالیٰ کی توفیق سے دعا مانگنے والے کو میسر ہوں۔ الله تعالی اور اس کے رسول صلی الله عليه وسلم کی وسعت دی ہوئی چیز کو محدود کرنا عینِ مذموم ہے اور اس پر اختلاف کرنا ایک ایسا معاملہ ہے جو نہ الله تعالی کو پسند ہے نہ ہی اس کے رسول صلی الله عليه وسلم کو. پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تنازعہ سے منع فرمایا ہے اور فرمایا کہ اگر اللہ تعالیٰ کسی معاملے میں سکوت اختیار فرماتا ہے تو امت کے لیے وسعت اور رحمت کیلئے سکوت اختیار فرماتا ہے پس سیدنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وصحبہ وسلم نے فرمایا:بے شک اللہ تعالیٰ نے کچھ امور فرض قرار دیئے ہیں،پس انہیں ضائع نہ کرنا، کچھ چیزوں کو حرام قرار دیا ہے ان کی خلاف ورزی نہ کرنا، اور کچھ اشیاء سے سکوت اختیار فرمایا ہے،بھول کرنہیں،بلکہ تمہارے ساتھ رحمت کا برتاؤکرتے ہوئے،پس ان کی جستجو نہ کرنا۔ (رواہ۔دار قطنی)
تاہم، دعا اور ذکر جماعت کے ساتھ ہوں تو ان کے قبول ہونے کی امید زیادہ ہوتی ہے، یہ دلوں کو زیادہ بیدار کرتے ہیں، ہمتوں کو زیادہ جمع کرتے ہیں، اور اللہ تعالی کے حضور عاجزی اور انکساری کا زیادہ سبب بنتے ہیں، خاص طور پر جب موعظت بھی موجود ہو ، آپ صلی الله عليه وسلم کا فرمان ہے: "الله کا دستِ اقدس (یعنی مدد) جماعت کے ساتھ ہے۔"
(اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے سیدنا عبداللہ ابن عباس رضی الله عنہما سے روایت کیا ہے.)