نماز میں جلدی کرنا
Question
نماز کی صحت پر اثر انداز ہونے والی جلدی کی کیا حد ہے؟
Answer
نماز کی صحت پر اثر انداز ہونے والی جلدی یہ ہے کہ نمازی رکن کو اس طرح ادا کرے کہ اس میں ٹھہراؤ نہ ہو، اور اس ٹھہراؤ کو فقہاء "اطمینان" کہتے ہیں۔ اطمینان سے مراد یہ ہے کہ نماز کے تمام ارکان کو ادا کرتے وقت اعضا کچھ لمحات کے لیے ساکن ہو جائیں۔ مثلاً رکوع اور سجدے میں اس قدر ٹھہراؤ ہو کہ نمازی رکوع میں کم از کم ایک بار "سبحان ربی العظیم" اور سجدے میں ایک بار "سبحان ربی الاعلی" کہہ سکے۔ اگر نمازی رکن کو ادا کرے اور اس کے اعضا بقدرِ اطمینان ٹھہر جائیں تو یہ کافی ہے، اور یہ جلدی نماز کی صحت میں خلل ڈالنے ولی یا اسے باطل کرنے والی نہیں ہوگی۔