محرم کے لیے بھول کر قمیص پہن لینے کا حکم
Question
میں نے اللہ کے فضل سے عمرہ ادا کیا، اور اُس کی ترتیب کچھ یوں رہی:
1- میں نے مسجدِ تنعیم (میقات) سے احرام باندھا۔
2- پھر حرم واپس آکر سات چکر طواف کے کیے اور سات چکر سعی کے۔
3- چونکہ میری رہائش حرم کے قریب تھی، اس لیے میں سعی کے بعد اپنی رہائش پر چلا گیا۔ وہاں پہنچ کر غیر ارادی طور پر میں نے احرام کے کپڑے اُتار دیے اور قمیص پہن لی، اور فوراً غسل خانے میں جا کر اپنا سر منڈوا لیا۔
آپ کی نظر میں کیا میرا عمرہ درست ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛
شافعیہ اور دیگر فقہاء کے نزدیک یہ بات طے شدہ ہے کہ احرام کی جن ممنوعات کا تعلق عیش و آرام سے ہے، جیسے خوشبو لگانا، جماع کرنا، سلے ہوئے کپڑے پہننا، چہرہ یا سر ڈھانپنا—تو اگر کوئی ان میں سے کسی ممنوعہ عمل کو بھول کر یا لاعلمی میں کر لے، تو اس پر فدیہ لازم نہیں آتا، فدیہ صرف اُس صورت میں لازم ہوتا ہے جب کوئی شخص جان بوجھ کر اور علم کے ساتھ ایسا کام کرے۔
لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر آپ نے حلق یا قصر (بال منڈوانے یا کٹوانے) سے پہلے بھول کر قمیص پہن لی، تو اس میں کوئی حرج نہیں، آپ کا عمرہ صحیح ہے، اور آپ پر کوئی دم (فدیہ) لازم نہیں آتا۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.