عورت کا حالت حیض میں تعلیم دینے یا ...

Egypt's Dar Al-Ifta

عورت کا حالت حیض میں تعلیم دینے یا لینے کےلئے مسجد میں داخل ہونا

Question

ت سال ٢٠٠٥ء مندرج استفتاء پر ہم مطلع ہوئے جو حسب ذیل سوال پر مشتمل ہے:

اگر عورت حالت حیض میں علمی سبق سننے کی خاطر مسجد میں عورتوں کے لئے خاص کردہ گوشے میں رکے تو کیا یہ جائز ہو گا؟، واضح رہے کہ جس گوشے میں سبق دیا جاتا ہے وہ مسجد سے منسلک ہے. اور اگر وہی عورتوں کو پڑھاتی ہو تو کیا وہ حالت حیض میں مسجد میں سبق دے سکتی ہے؟.

Answer

عورت کا حالت حیض میں مسجد میں خواتین کےلئے خاص کردہ گوشے میں داخل ہونا جائز نہیں ہے اگر چہ اس کا داخل ہونا علمی سبق لینے ہی کی غرض سے کیوں نہ ہو یا حفظ قرآن ہی کي خاطر کیوں نہ ہو، لیکن ضرورت کے وقت صرف راستہ پار کرنے کے لئے داخل ہونا جائز ہے، اس کی دلیل اللہ تعالی کا یہ ارشاد ہے: (وَلاَ جُنُبًا إِلاَّ عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّىَ تَغْتَسِلُواْ (- اور نہ جب جنابت میں ہو مگر راہ چلتے ہوئے، جب تک کہ غسل کرو - [ سورہ نساء: ٤٣]۔ اگر ناپاکی کو دیکھا جائے تو حیض والی عورت جنابت والے سے زیادہ ناپاک ہوتی ہے، کیونکہ بے غسل شخص اپنی جنابت کو کسی بھی وقت نہا دھو کر دور کر سکتا ہے، اس کے برخلاف حیض والی عورت اپنی ناپاکی میں حیض کے ختم ہونے تک مجبور و بے اختیار ہوتی ہے. چنانچہ حدیث شريف میں آیا ہے: ''میں حیض والی اور بے غسل کےلئے مسجد کو حلال نہیں کرتا"۔ اس حدیث کی ابو داود، بیہقی اور بخاری نے تاریخ کبیر میں روایت کی ہے. واضح رہے کہ اگر چہ یہ روایت ضعیف ہے تاہم جمہور نے اس پر عمل کیا ہے اور سلف صالحین اورچاروں مذاہب کے ائمہ کا فتوی اسی پر ہے. بلکہ مالکی حضرات تو اسے سرے سے ہی مسجد میں داخل ہونے سے منع کرتے ہیں حتیٰ کہ راستہ عبور کرنے کےلئے بھی مسجد سے ہو کر گذرنے کی اجازت نہیں دیتے، اس بارے میں ابن رشد مالکی کی''بدایہ المجتھد'' ملاحظہ ہو، وہ رقمطراز ہیں:...... اور ایک قوم نے اسے مباح قرار دیا ہے۔ یعنی حیض والی کے مسجد میں داخل ہونے کو۔ سب کے لئے۔ یعنی ٹھہرنے کیلئے یا عبور کرنے کےلئے ۔ انہی میں سے داود بھی ہیں ۔ یعنی ظاہری ۔ اور ان کے متبعین''. ا نتھی. سابقہ عبارت کی روشنی سے یہ نمایاں ہوتا ہے کہ ظاہریہ ہی اس کے جواز کے قائل ہیں. لیکن انکی رائے جمہور کے مقابل میں مرجوح ہے اور جمہور میں چاروں مذاہب کے فقہاء بھی شامل ہیں.
اگر درس دینے کی جگہ مسجد سے منسلک ہو لیکن مسجد میں سے نہ ہو تو حیض والی عورت اس میں داخل ہو سکتی ہے چاہے پڑھنے کی غرض سے داخل ہو یا پڑھانے کی غرض سے، اس صورت میں اس جگہ کا حکم مسجد کا حکم نہیں ہے.

باقی اللہ سبحانہ و تعالی زیادہ بہتر جاننے والا ہے.
 

Share this:

Related Fatwas