سال کے باقی ایام کی نسبت رمضان میں ...

Egypt's Dar Al-Ifta

سال کے باقی ایام کی نسبت رمضان میں عمرے کی فضیلت

Question

کیا سال کے باقی ایام کی نسبت رمضان میں عمرے کی فضیلت زیادہ ہے؟ 

Answer

الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! سیدنا ابنِ عباس رضی اللہ تعالی عنھما سے مروی ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا: '' عُمْرَةٌ فِي رَمَضَانَ تَقْضِي حَجَّة مَعي ''متفق عليه، یعنی: رمضان میں عمرہ میرے ساتھ حج ادا کے کرنے کے برابر ہے'' یہ حدیث پاک رمضان میں عمرہ کرنے کی فضیلت پر دلیل ہے،ملا علی قاری رحمہ اللہ "مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں لکھتے ہیں کہنبی اکرم ﷺ نے فرمایا: إِنَّ عُمْرَةً فِي رَمَضَانَ»؛ أَيْ كَائِنَةً «تَعْدِلُ حَجَّةً '' یعنی: رمضان میں عمرہ کرنے کا ثواب حج کے برابر ہے اور بعض رویات میں ہے:'' حجَّةً مَعِي'' یعنی میرے ساتھ حج ادا کرنے کے برابر ثواب ہے، ترغیب دلانے کیلئے یہ ناقص کو کامل کے ساتھ ملانے میں مبالغہ ہے، اور اس میں اس بات پر بھی دلالت ہے کہ وقت کی فضیلت کی وجہ سے عبادت کی فضلت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے تو پھر رمضان کے دن اور رات دونوں اس فضیلت میں شامل ہوں گے اور اگر فضلیت مشقت کی زیادتی کی وجہ سے ہے تو پھر یہ فضیلت دن میں عمرہ کرنے کے ساتھ خاص ہو گی۔([1])

امام الحافظ ابن حجر رحمہ اللہ "فتح الباري میں فرماتے ہیں: نبی اکرم ﷺ نے صرف حج کے مہینے میں ہی عمرہ ادا فرمایا ہے، اور رمضان میں عمرہ کی فضیلت حدیث سے ثابت ہے، تو ان میں سے کون سا عمل افضل ہوگا؟ جو بات ظاہر ہو رہی ہے وہ یہ کہ غیرِ نبی کیلئے رمضان میں عمرہ کرنا افضل ہوگا اور نبی اکرم کیلئے جیسے آپ ﷺ نے ادا فرمایا وہی افضل ہے؛ کیونکہ آپ ﷺ کا عمرہ ادا کرنا اس امر کے بیانِ جواز کیلئے تھا جس سے اہل جاہلیت منع کیا کرتے تھے، تو آپ اپنے قول و فعل سے ان کا رد کرنا چاہتے تھے، اور وہ اگر غیر نبی کیلئے مکروہ بھی ہوتا لیکن نبی ﷺ کیلئے افضل ہے، والله اعلم۔([2])

والله سبحانه وتعالى أعلم۔

 
 
 
 

 


[1]"مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح" (5/ 1742، ط. دار الفكر):

[2]"فتح الباري" (3/ 605، ط. دار المعرفة): 

Share this:

Related Fatwas