جمع بین الصلاتین کی صورت میں ظہر اور مغرب کے بعد والی سنتِ مؤکدہ ادا کرنا
Question
جمع بین الصلاتین کی صورت میں ظہر اور مغرب کے بعد والی سنتِ مؤکدہ ادا کرنے کا کیا حکم ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! جمع بین الصلاتین یعنی ظہر کو عصر کے ساتھ اور مغرب کو عشاء کے ساتھ جمع کرنے کی صورت میں ظہر اور عشاء کے بعد والی سنتِ مؤکدہ ادا کرنا جائز نہیں ہے۔ بلکہ موالاۃ یعنی دونوں نمازوں کو پے درپے ادا کرنا جمع بین صلاتین کی شروط میں سے ہے، یعنی دونوں نمازوں کے درمیان طویل وقت نہ گزرے۔
امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ہمارے اصحاب نے فرمایا ہے: اگر دونوں نمازوں کے درمیان سنتِ مؤکدہ کی دو رکعتیں پڑھ لیں تو ہمارے مذہب اور جمہور علماء کرام کے قول کے مطابق جمع باطل ہوجائے گا؛ لیکن امام الْإِصْطَخْرِيُّ فرماتے ہیں باطل نہیں ہوگا، ہمارے اصحاب فرماتے ہیں: اگر دونوں کے درمیان فاصلہ طویل ہو جائے تو دوسری کا پہلی کے ساتھ ضم ہونا ممتنع ہوجائے گا اور اس کا اپنے وقت کی طرف مؤخر ہونا متعین ہوجائے گا، چاہے یہ طوالت کسی عذر کی وجہ سے ہو جیسے بھول جانا اور بیہوش ہوجانا وغیرہ یا بغیر کسی عذر کے ہو۔( )
والله سبحانه وتعالى اعلم۔