آذان اور اقامت کے درمیان دعاء کرنا...

Egypt's Dar Al-Ifta

آذان اور اقامت کے درمیان دعاء کرنا

Question

 کیا آذان اور اقامت کا درمیانی وقت دعاء کی قبولیت کا وقت ہے؟

Answer

 الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وآلہ وصحبہ ومن والاہ۔ اما بعد! جی ہاں، قبولیتِ دعاء کے اوقات میں سے ایک وقت یہ ہے کہ مسلمان آذان اور اقامت کے درمیانی وقت میں دعاء کرے؛ کیونکہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے نے ارشاد فرمایا: '' الدُّعَاءُ لَا يُرَدُّ بَيْنَ الأَذَانِ وَالإِقَامَةِ '' أخرجه الترمذي في "سننه" یعنی آذان اور اقامت کے درمیانی وقت میں دعا رد نہیں ہوتی۔ '' امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث مبارکہ حسن ہے۔
امام عمرانی رحمة اللہ تعالی عليه نے اپنی کتاب "البيان" میں فرمایا: آذان اور اقامت کے درمیانی وقت میں اللہ تعالی سے دعاء کرنا مستحب ہے؛ کیونکہ سیدنا انس بن مالک رضي الله عنه سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ واصحابہ وازواجہ وسلم نے فرمایا: '' الدعاء لا يرد بين الأذان والإقامة، فادعوا '' یعنی آذان اور اقامت کے درمیانی وقت میں دعا رد نہیں ہوتی پس (اس وقت) دعا کیا کرو۔''
والله سبحانه وتعالى أعلم.

 

Share this:

Related Fatwas